عید الاضحیٰ اور محرم میں احتیاط نہ کی تو وبا دوبارہ پھیل سکتی ہے، وزیر اعظم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عید الاضحیٰ اور محرم میں احتیاط نہ کی تو وبا دوبارہ پھیل سکتی ہے، وزیر اعظم
عید الاضحیٰ اور محرم میں احتیاط نہ کی تو وبا دوبارہ پھیل سکتی ہے، وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں کورونا وائرس کی بڑھتی ہوئی صورتحال بہتر ہونے پر اپنی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عوام پر زور دیا ہے کہ عید الاضحیٰ اور محرم الحرام میں احتیاط نہ کی تو کورونا وائرس کے کیسز دوبارہ بڑھ سکتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا وبائی صورتحال سے متعلق قوم کو آگاہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم سب کو سمجھنا چاہیے کہ کورونا وبا ء سے دنیا ابھی سیکھ رہی ہے۔ ابھی تک وبا کے علاج کے لیے ویکسین نہیں آئی۔ آگے بھی چیلنجز ہیں، ہمیں احتیاط کرنا ہوگی اور ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا خاص کرم ہے کہ پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد کم ہوگئی ہے۔ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ہے جہاں وبا پر قابو پا لیا گیا ہے۔ گزشتہ تین دن کے دوران پاکستان میں کورونا سے انتہائی کم ہلاکتیں ہوئیں، اسپتالوں پر بوجھ کم ہوچکا ہے، مگر اس کے باوجود ہمیں احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور یورپ کے حالات مختلف ہیں لیکن اس کے باجود ہمارے اوپر دباؤ تھا کہ سخت لاک ڈاؤن لگایا جائے۔ جن کے پاس وسائل تھے انہوں نے ہم پر بڑی تنقید کی لیکن یہ بات جاننا ضروری ہے کہ غربت کے شکار ملکوں میں کرفیو نہیں لگایا جا سکتا۔ آج دنیا بھی مان رہی ہے کہ فوری لاک ڈاؤن ناممکن ہے۔اگر ہم مکمل لاک ڈاؤن لگا دیتے تو غریب آدمی تو ویسی ہی مر جاتا۔

کورونا وباء بارے حکومتی پالیسی پر انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا سب سے زیادہ اثر غریب طبقے پر پڑا۔ بھارت نے سخت لاک ڈاؤن کیا لیکن وہاں پر کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔ وہاں کا نچلا طبقہ بالکل پس گیا۔ اس کے مقابلے میں ہم نے اپنی غریب عوام کیلئے احساس کیش پروگرام شروع کیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا تو ہم پر سخت تنقید کی گئی لیکن پالیسی انتہائی کامیاب رہی، اللہ کا شکر ہے ہمارا فیصلہ درست تھا۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ لوگوں کو کورونا اور بھوک سے بھی بچانا ہے۔ آج پاکستان ان چند ملکوں میں سے ہے جہاں وبا پر قابو پا لیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے عوام کو احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑنے کی تلقین کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ ابھی ہمیں کورونا وائرس سے مزید چیلنجز درپیش ہیں۔ انہوں نے آسٹریلیا اور سپین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں احتیاط نہ کرنے سے کیسز کی تعداد دوبارہ بڑھی، اگر ہم نے بھی ایسا کیا تو کیسز دوبارہ بڑھ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے منفی اثرات کو کم کرنے میں وزیراعظم عمران خان کی سمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی کی دنیا بھر نے تعریف کی۔ آج اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کو ناصرف سراہا جا رہا ہے، بلکہ اس طرز پر عمل پیرا ہو کر معیشت کی بحالی کی جانب بیشتر ممالک گامزن ہیں۔

Related Posts