پولیس کی سرپرستی میں چلنے والے شیشہ بار پر چھاپہ،35 افراد گرفتار، مقدمہ درج

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Police raid shisha bar, 35 arrested

کراچی: پولیس کی سرپرستی میں چلنے والے شیشہ بار پر اسسٹنٹ کمشنر گلزاری ہجری کا چھاپہ،پولیس نے لڑکیوں سمیت 35 افراد کوگرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

سپرہائی وے پر شیشہ بار گزشتہ کئی سال سے غیر قانونی طور پر قائم تھا،اسسٹنٹ کمشنر انورپہنورنے میٹروہوٹل کوسیل کردیا۔شیشہ بار میں پوش علاقوں کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں نشہ بھی کرتے تھے اور بے راہ روی کو فروغ دیا جا رہا تھا، جس کی علاقہ مکینوں نے پولیس کو متعدد بار شکایت کی ۔

علاقہ پولیس ہر نئی شکایت کے بدلے اپنے مبینہ بھتے کی رقم بڑھا کر وصول کر کے انہیں شیشہ بار چلانے کی کھلی اجازت دے دیتی تھی،جس کی شکایت جب علاقہ مکینوں اور معززین نے اعلیٰ حکام اور ضلعی انتظامیہ کو کی تو اعلیٰ حکام نے ایکشن لے لیا ۔

پابندی کے باوجود چلنے والے شیشہ بار پر چھاپہ مارنے کے لیے اسسٹنٹ کمشنر انور پہنورکو ہدایت دی کہ فوری کارروائی کریں، ضلعی انتظامیہ کے ہاتھوں مجبور پولیس کو بھی کاروائی میں حصہ لینا پڑا،پولیس نے لڑکیوں سمیت 35 افراد کرحراست میں لیکرمقدمہ نمبر422/20 دفعات 269/279/337j/188/34 کے تحت درج کرلیا ہے۔ملزمان کوقانونی چارہ جوئی کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا،

واضح رہے کہ شہر بھر میں 300 سے زائد شیشہ بار شہر کے مختلف علاقوں میں قائم ہیں، جن میں بڑی تعداد رہائشی پوش علاقوں میں بنگلوں اور 200 گز کے مکانوں کے تہہ خانوں میں قائم ہوتے ہیں جہاں عام لوگوں کو جانے کی اجازت نہیں ہوتی اور صرف مخصوص ممبرز کو آنے کی اجازت ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں:پولیس اور متعلقہ اداروں کی عدم دلچسپی، شہر میں تجاوزات کا خاتمہ نا ممکن ہو گیا

نجی رہائش کے باعث ان کو بند کرانا عام لوگوں کے بس کی بات نہیں تاہم علاقہ پولیس جانتے بوجھتے ان شیشہ بارز سے اپنا بھتہ وصول کر کے انہیں سرگرمیوں کی غیر اعلانیہ اجازت دیتی ہے،اکثر ایسے شیشہ بار کسی سیاسی شخصیت کی سرپرستی میں قائم ہوتے ہیں۔

Related Posts