اسلام آباد :قومی اسمبلی میں بجٹ کا دوسرا مرحلہ بھی مکمل ، 5سو ارب سے زائد263 ضمنی گرانٹس کثرت رائے سے منظور کرلی گئیں، وفاقی وزیر علی زیدی عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ ایوان میں لے آئے۔
پیپلزپارٹی کی قیادت پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے ہمارے وزیراعظم نے ہمیں رائٹ یا رانگ کی سیاست نہیں سکھائی، پیپلزپارٹی ہی ملک میں دہشت گردی لائی، خالد شہنشاہ اور بلال شیخ کو قتل کرایا، علی زیدی کے الزامات پر پیپلزپارٹی ارکان برہم ہوگئے ،عبدالقادر پٹیل کو بات کرنے کا موقع نہ دینے پر اپوزیشن کا ایوان سے واک آئوٹ کر دیا۔
منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں ضمنی گرانٹس پر منظوری کا مرحلہ جاری تھا کہ ذاتی معاملے پر وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ گزشتہ روز ان پر بلاول بھٹو زرداری نے کرپشن کا الزام لگایا۔
علی زیدی نے کہا کہ عزیر بلوچ نے جن کے کہنے پر قتل کیئے وہ یہاں آکر تقاریر کرتے ہیں۔علی زیدی کی تقریر کے دوران وفاقی وزرا علی امین گنڈاپور، مراد سعید اور دیگر ارکان پیپلزپارٹی کے ارکان پر جملے کستے رہے جس پر جذباتی ہوکر نوید قمر نے اپنا کوٹ آدھا اتار دیا اور وزرا ء کی طرف دیکھ کر کہا کہ اگر لڑائی کرنی ہے تو آجاؤ۔
علی زیدی کی تقریر کے بعد پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل نے بات شروع کرتے ہی سیتا وائٹ کا ذکر کیا تو اسپیکر نے مائیک بند کردیا جس پراپوزیشن ارکان نے ایوان کی کارروائی کا واک آؤٹ کردیا۔
مزید پڑھیں:وزیر اعظم نے پیٹرول کی قلت اورذخیرہ اندوزی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی