صوبہ پنجاب کے ضلع جہلم میں واقع پنڈ دادن خان شہر کی تاریخ کا سب سے بڑا مالیاتی اسکینڈل سامنے آگیا، راجہ ثاقب نامی لٹیرا عوام سے کروڑوں کی لوٹ مارکرکے غائب ہوگیا ہے جس کی تلاش شروع کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق درجنوں افراد نے 50 ہزار روپے سے لے کر 1 کروڑ 50 لاکھ روپے تک سرمایہ کاری کے نام پر راجہ ثاقب نامی جعلساز کو دئیے۔ جوں جوں تحقیقات کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے، متاثرہ خواتین و حضرات کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق راجہ ثاقب اسکینڈل کے متاثرہ افراد کی تعداد سینکڑوں میں ہوسکتی ہے جبکہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا سائبر کرائم ونگ لوٹ مار کی تفتیش میں مصروف ہے تاکہ راجہ ثاقب اسکینڈل کے مرکزی کردار کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جاسکے۔
گزشتہ شب ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے راجہ ثاقب کے فرنٹ مین اور اہلِ خانہ سے ابتدائی تفتیش کی اور پنڈ دادن خان سے ملزم کے فرنٹ مین کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ قبضے میں لے لیا۔ مزید تفتیش پیر کے روز کی جائے گی۔
راجہ ثاقب نے فراڈ کے ذریعے جو رقم حاصل کی وہ 60 سے 70 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے جسے مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کے ذریعے ملائشیا بھجوائے جانے کا خدشہ ہے کیونکہ ملزم نے 18 جون کو ارجنٹ پاسپورٹ کیلئے درخواست دی جس کی وصولی کی تاریخ 24 جون ہے۔
دوسری جانب مالیاتی اسکینڈل سے متاثرہ سرمایہ کار خواتین و حضرات کا کہنا ہے کہ راجہ ثاقب نے ہمارے ساتھ فراڈ کرکے ہماری لاکھوں کروڑوں روپے کی رقوم لوٹیں، حکومت سے درخواست ہے کہ ملزم کو جلد سے جلد گرفتار کرکے ہماری رقوم واپس دلائی جائیں۔