کراچی :کمرشل امپورٹرز کا کئی سالوں سے ویلیو ایشن رولنگ ریوائز نہ ہونے پراحتجاج، ہر3ماہ میں ریوائز کرنے مطالبہ،محکمہ کسٹمز کا قانون کے مطابق90دنوں میں ویلیو ایشن ریوائز نہ کرنا سوالیہ نشان ہے۔
پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین وسابق ڈائریکٹر کراچی اسٹاک ایکسچینج امین یوسف بالاگام والا نے محکمہ کسٹم میں کئی سالوں سے ویلیوایشن رولنگ ریوائز نہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میںدستیاب ویلیو کو مدنظر رکھتے ہوئے درآمدی آئٹمز کی ویلیو ایشن فوری ریوائز کی جائے تاکہ کورونا کی مہلک بیماری کے پھیلاؤ سے ہونے والے معاشی نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ محکمہ کسٹمز 90دنوں میں ویلیو ایشن رولنگ ریوائز کرنے کاپابند ہے مگر یہ بات انتہائی قابل تشویش ہے کہ بعض ویلیو ایشن رولنگ2018سے ریوائز نہیں ہوئیں۔
محکمہ کسٹم کی ویلیو ایشن گائیڈ لائن میں درآمدی آئٹمز کی قیمتیں عالمی مارکیٹ میں دستیاب قیمتوں کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے درآمد کنندگان کو شدید مالی نقصانات کا سامنا ہے جبکہ صنعتوں کو بھی خام مال مہنگا ہونے کی وجہ سے زائد پیداواری لاگت کاسامنا ہے۔
امین یوسف بالاگام والا نے نشاندہی کی کہ عالمی منڈیوں میں اگر کسی آئٹم کی بکنگ390 ڈالر میں ہوئی ہے مگر محکمہ کسٹمز 460ڈالر پر اس کی ویلیو ایشن کرتا ہے جو کہ کمرشل امپورٹرز کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب عالمی مارکیٹوں میں بیشتر درآمدی آئٹمز کی قیمت بہت زیادہ کم ہوئی ہیں پھر کیا وجہ ہے کہ محکمہ کسٹمز عالمی مارکیٹوں میں دستیاب قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے قانون کے مطابق ہر3ماہ بعد ویلیو ایشن ریوائز نہیں کررہا ؟ محکمہ کسٹمز کی جانب سے خام مال کی موجودہ درآمدی قیمت کو تسلیم نہ کرنے سے ویلیو ایشن رولنگ میں اضافہ ہورہاہے جس سے تنازعات بڑھ رہے ہیں۔ اس ضمن میں متعلقہ حکام کو متعدد خطوط ارسال کیے گئے مگر افسوس کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
مزید پڑھیں:مشیرِ خزانہ حفیظ شیخ کی اقتصادی سروے رپورٹ اور وفاقی بجٹ سے وابستہ توقعات