اسلام آباد: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے لداخ میں چین اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں کہا ہے کہ ساری دُنیا کا میڈیا کہہ رہا ہے کہ بھارت نے اپنا علاقہ چین کے حوالے کردیا۔
اپنے ایک بیان میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت پر مسلط نریندر مودی حکومت پاکستان کو ترنوالہ سمجھتی ہے لیکن ہم یہ ثابت کرکے رہیں گے کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔
بیان میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ علاقے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور خطے کی امن و سلامتی کے پیشِ نظر کوئی ملک بھارت سے خوش نہیں جبکہ پاکستان افغان امن عمل کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام ہماری اوّلین ترجیح ہے۔ بھارت کا ظلم اور بربریت بے نقاب کریں گے اور کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے سوال کیا کہ لداخ کی صورتحال کیا ہے؟ بھارت اور چین کے درمیان وہاں کیا ہو رہا ہے، اس پر بھارتی میڈیا کو سانپ کیوں سونگھ گیا ہے؟
لداخ میں بھارتی منفی سرگرمیوں پر چین کے ردِ عمل کو فطری قرار دیتے ہوئے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان خدا کے فضل و کرم سے اپنا دفاع کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ بھارتی وزیرِ اعظم کو لداخ پر عوام کو جواب دینا چاہئے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث بھارت میں بھی لاک ڈاؤن نافذ ہے جہاں عوام نفسیاتی مسائل کا شکار نظر آتے ہیں۔ بھارتی معیشت تباہی کی طرف جارہی ہے اور بھارت ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں میں مصروف ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھارتی کانگریس کے سینئر رہنما و رکنِ پارلیمنٹ راہول گاندھی نے کہا کہ چین لداخ میں گھس آیا جس نے ہماری زمین پر بھی قبضہ کر لیا جبکہ اس دوران ہمارے وزیرِ اعظم نریندر مودی کا کچھ پتہ نہیں کہ وہ کہاں ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرگزشتہ روز کانگریس رہنما راہول گاندھی نے کہا کہ لداخ میں چین کی فوج اندر تک آ گئی اور ہم سے ہمارا علاقہ چھین لیا گیا اور اس دوران وزیرِ اعظم نریندر مودی مکمل طور پر خاموش دکھائی دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ہماری زمین پر قبضہ ہوگیا، مودی کا پتہ نہیں۔راہول گاندھی