ماجو کے شعبہ نفسیات کے بورڈ آف اسٹیڈیز کے اجلاس میں دو نئے کورسز کی شمولیت

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

maju added two new courses in psychology

کراچی : محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے نفسیات کے شعبہ کی سربراہ مریم حنیف غازی نے کہا ہے کہ آج کی وبائی صورتحال نے ہم سب کو نفسیاتی امور پر سنجیدگی کے ساتھ غور کرنے پر مجبور کردیا ہے اور ساری دنیا پر یہ آشکار کردیا ہے کہ نفسیات کے علم کی کیا اہمیت ہے ۔

ہم کو اب زیادہ سے زیادہ اخلاقی اور ماہر نفسیات تیار کرنے کی ضرورت ہے جو دنیا کو اس بحران سے نکال سکیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پروگرام کتنا اہم ہوچکا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ماجو کے شعبہ نفسیات کے منعقد ہونے والے بورڈ آف اسٹیڈیز کے آن لائن اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں اگلے سیمسٹر سے بی ایس۔نفسیات کے چارسالہ ڈگری پروگرام کے پلان آف اسٹیڈیز میں دونئے کورسز معیشت کا سلوک اور اخلاقی عمل پر بات چیت شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کو ایکڈمک کونسل کی منظوری کے لئے بھیجا جائے گا۔

ماجو کے نفسیات کے شعبہ کے آن لائن بورڈ آف اسٹیڈیز کے اجلاس میں جن اراکین نے شرکت کی ان میں یونیورسٹی کے صدر کی جانب سے نامزد کئے جانے والے ڈین آف انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر عاصم امداد اور ڈاکٹر حنا، ڈین فیکلٹی آف بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ سوشل سائنسز ڈاکٹر شجاعت مبارک اور نفسیات کے شعبہ کی لیکچرار فریحہ خلیل، بیرونی ایکسپرٹس میں جامعہ کراچی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر امینہ زہرہ علی اور اسسٹنٹ پروفیسر انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ ڈاکٹر تہذیب سکینہ عامر قابل ذکر تھے۔

آن لائن سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم حنیف غازی نے کہا کہ ہم نے بی ایس۔نفسیات کا ڈگری پروگرام ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے سیکھنے کے نتائج کی اہمیت کے اصول پر ترتیب دیا ہے۔

انہوں نے کہ طلبہ ان تین اہم میجرز کلینکل،انڈسٹریل اور تعلیمی نفسیات میں کسی کا بھی انتخاب کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ طلبہ کو اپنے منتخب میجر کے ڈومین میں رہتے ہوئے انٹرن شپ لازمی کرنی ہوگی۔

اجلاس کے دوران ڈاکٹر تہذیب نے اسٹڈی پروگرام کو اس انداز سے ترتیب دینے کی سفارش کی کہ طلبہ کو روڈ میپ پر عمل کرنے کی یقین دہانی کے لئے ضروری کورسز کی پیش کش کی جائے۔

انہوں نے یہ سفارش بھی کی کہ طلبہ کو جنرل فارمیٹنگ سے بھی متعارف کرایا جائے جو اس شعبہ میں ہونے والی حالیہ ترقی کو اجاگر کرتی ہو اور طلبہ اپنے کام کی اشاعت بھی کرسکیں۔

ڈکٹر امینہ کا کہنا تھا کہ مختلف اقسام کے جرائید میں تنقیدی پہلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے لکھنے کے لئے تیار کیا جائے۔

مریم حنیف غازی نے اس موقع پر بتایا کہ ہم نے پہلے ہی نفسیات کی بی ایس ڈگری پروگرام ماہرین کی جانب سے پیش کردہ تجاویز سے ہم آہنگ کرتے ہوئے ترتیب دیا ہے۔

مزید پڑھیں:محمد علی جناح یونیورسٹی میں امتحانی پالیسی کی منظوری، طلبہ کیلئے اہم اعلان

اجلاس کے اختتام پر نفسیات کے شعبہ کی سربراہ نے اراکین بورڈ کو اس آن لائن اجلاس کو اپنا قیمتی وقت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

Related Posts