کورونا کی روک تھام کیلئے اسپرے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔عالمی ادارۂ صحت

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا کی چوتھی لہر پاکستان سمیت 15 ممالک میں پھیل چکی ہے، ڈبلیو ایچ او
کورونا کی چوتھی لہر پاکستان سمیت 15 ممالک میں پھیل چکی ہے، ڈبلیو ایچ او

جنیوا:عالمی ادارۂ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) نے خبر دار کیا ہے کہ گلی محلوں میں کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے اسپرے کا چھڑکاؤ نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ کچھ ممالک میں نئے کورونا وائرس کو اسپرے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا جبکہ اسپرے انسانی صحت کیلئے مضر ہے۔

کورونا وائرس پر صفائی ستھرائی کے حوالے سے جاری کردہ اپنی ایک دستاویز میں عالمی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ اسپرے کا عمل غیر مؤثر ہوسکتا ہے جبکہ لوگوں پر اسپرے کرنے کی کسی بھی طرح کے حالات میں تجویز نہیں دی جاسکتی۔

اقوامِ متحدہ کے ادارے عالمی ادارۂ صحت نے وضاحت کی کہ بیرونی مقامات پر فیومیگیشن، گلیوں اور مارکیٹ میں اسپرے کا چھڑکاؤ یہ بات واضح نہیں کرسکتا کہ اس سے کورونا وائرس ہلاک ہوجائے گا کیونکہ ایسے مقامات پر گندگی اور ملبے کے باعث اسپرے کا اثر نہیں ہوتا۔

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق کیمیکل اسپرے کے استعمال سے وائرس سمیت دیگر جراثیم کا بھی پوری طرح سے خاتمہ نہیں ہوسکتا جبکہ گلیاں اور کونے کھدرے انفیکشن کی اصل جگہ نہیں ہیں۔ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے بیرونی مقامات پر بھی اسپرے کا چھڑکاؤ خاطرخواہ افادیت نہیں رکھتا۔ 

ادارۂ صحت کے مطابق اسپرے کا چھڑکاؤ جسمانی و نفسیاتی اعتبار سے انسان کو نقصان پہنچانے کا باعث ہوسکتا ہے جبکہ اس سے متاثرہ شخص کی طرف سے وائرس کے انتقال کے امکانات کو بھی رد نہیں کیاجاسکتا۔ وائرس ملاقاتوں اور سماجی فاصلے میں عدم احتیاط سے پھیل سکتا ہے۔ 

Related Posts