عوام سے زیادتی نہ کی جائے کہ ہمیں ایکشن لینا پڑے، سندھ ہائیکورٹ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

govt imposes ban without any exception on pillion riding: High Court

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : جسٹس محمدعلی مظہر نے حکومت سندھ کو ڈبل سواری کیس میں ہدایت دی ہے کہ ایسی قانون سازی کرے جس سے عام شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر 11 مئی کو ا یس او پیز بنا کر عدالت میں پیش کریں ورنا ہم خود قانون کے مطابق فیصلہ کردیں گے ۔

سندھ میں موٹر سائیکل کی ڈبل سوار ی پر پابندی پر مبنی کیس پر درخواست کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر سندھ پولیس اور سندھ حکومت پر برہم ،قانون انسان کے لیے بنائے جاتے ہیں ، انسان قانون کے لیے نہیں بنایا گیا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگادی خدانخواستہ کسی کو ایمرجنسی ہوجائے تو وہ اسپتال کیسے جائیں گے۔

ڈبل سواری کی وجہ سے کتنے لوگوں کو کورونا ہوا؟۔حکومت فوری طورپرایس اوپی تیارکرکے اس معاملے کوحل کرے،حکومت سندھ ایسی قانون سازی کرے جس سے عام شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کیا سندھ حکومت نے ایمرجنسی کی صورت میں ہر گھر کے باہر ایمبولینسیں کھڑی کردی ہیں، کیا صوبے میں ایسا نظام بنادیا گیا ہے کہ فون کرو تو فورا ایمبولینس آجائے گی،پولیس اور فورسز کے لوگ ڈبل سواری پر پابندی ہونے کے باوجود بھی شہر میں گھوم رہے ہیں۔

انہوں نے استفسار کیاکہ کیا ڈبل سواری پر پابندی لگانے سے پہلے حکومت نے سوچا تھا،ہم بھی سڑکوں پر نکلتے ہیں ،روز دیکھتے ہیں کہ فورسز والے لوگ کتنی خلاف ورزی کررہے ہوتے ہیں، کسی کو دل کا مرض لاحق ہے اس کے پاس گاڑی بھی نہیں تو وہ موٹر سائیکل پرکیا اسپتال نہیں جاسکتا؟۔

سندھ حکومت سے کہیں عوام کے لیے مشکلات پیدا نہ کریں، 11 مئی کو ا یس او پیز بنا کر عدالت میں پیش کریں ورنا ہم خود قانون کے مطابق فیصلہ کردیں گے۔

درخواست گزار سینئرصحافی عمیرعلی انجم کنوینر نیوز ایکشن کمیٹی پاکستان نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کے سوا صوبے کے عوام کو کچھ نہیں دیا۔

جن وزراء نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کی صحافی ان وزراء کو کوریج دینے کے لیے پیچھے پیچھے گھوم رہے ہوتے ہیں۔ چند صحافی جن کی معمولی تنخواہیں ہیں وہ ڈبل سواری پر کوریج کے لیے جاتے ہیں۔

عمیر علی انجم نے بتایا کہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری موجود اہلکار شہر ڈبل سواری کام پر جانے والوں سے رشوت وصول کرتے ہیں، جب غلط طریقے سے قانون سازی کی جائے گی تو پھر اس طرح کی باتیں سامنے آئیں گی۔

جسٹس محمد علی مظہر کا ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے لیے کوئی ایس او پی نہیں، جب پابندی لگائی گئی ہے تو وہ کیسے گھوم رہے ہیں؟۔

مزید پڑھیں: ڈبل سواری پر پابندی، صحافیوں کے ساتھ خصوصی تعاون کیا جائے، وزیراعلیٰ سندھ

سرکاری وکیل جواد ڈیرو نے عدالت کو جب یہ کہا کہ ڈبل سواری کا غلط استعمال کیا جارہا تھا اس لیے پابندی عائد کی گئی،جس پر جسٹس محمد علی مظہرنے سرکاری وکیل سے کہا کہ عوام سے زیادتی نہ کی جائے، جس پر ہمیں ایکشن لینا پڑے۔

Related Posts