مظفر آباد: جموں و کشمیر کو آپریٹو سوسائٹی میں بدعنوانی کے انکشاف پر 2 افراد کو عہددں سے ہٹائے جانے کے بعد ان کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چند سال قبل ٹیوشن پڑھا کر گزر بسر کرنے والا اور سوسائٹی میں بطور کلرک بھرتی ہونے والا نسیم انجم اور راجہ ظہیر یورپی ممالک کے سرمایہ کار بن گئے جس کے تحت لوٹی گئی بلیک منی کو وائٹ کرنے کا غیر قانونی عمل جاری ہے۔
آمدن سے زائد اثاثوں، کرپشن اور بد دیانتی کے باعث جموں و کشمیر کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے عہدے سے ہٹائے جانے والے سینئر وائس چیئرمین نسیم انجم اور راجہ ظہیر کے خلاف تحقیقاتی اداروں نے بھی گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیا ہے۔
سوسائٹی کے سابق عہدیدار نسیم انجم اور راجہ ظہیر نے بیرون ملک فرار ہونے کی ممکنہ منصوبہ بندی شروع کردی ہے تاہم سوسائٹی کی انتظامیہ کمیٹی نے اس منصوبہ بندی کو ناکام بنانے کے لیے متعلقہ کا اداروں کو خطوط لکھ دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر اور رجسٹرار کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی نے دونوں افراد کو عہدوں سے فارغ کردیا تھا۔ ان کا کیس رجسٹرار کوآپریٹو کے پاس 3 ماہ زیر سماعت رہنے کے بعد برخاستگی کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا۔
دونوں افراد کے عزیز اور رشتے داروں سمیت ملازمین تک تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے۔ آمدن سے زائد اثاثہ جات کے بارے میں تحقیقاتی اداروں نے سوال نامہ تیارکرلیا جبکہ موجودہ انتظامی کمیٹی کے مطابق سوسائٹی میں اربوں کی کرپشن کی گئی ہے۔
سوسائٹی کے چیئرمین ضیاءاللہ شاہ اور سیکریٹری سردار سبیل خان 20 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے کیسز چیئرمین نیب اور رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز کو بھیج چکے ہیں جبکہ سوسائٹی دونوں افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے لیےدرخواست بھی دے چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق راجہ ظہیر اور نسیم انجم کے بیرونِ ملک اثاثہ جات ہیں جن کی تحقیقاتی اداروں نے سوسائٹی کی انتظامی کمیٹی کی سفارشات پر تفتیش شروع کردی ہے۔جلد ہی ان کے کیس کو انکوائری میں تبدیل کرکے دونوں افراد کو طلب کیا جائے گا۔