حکومتی پالیسیاں بار بارتبدیل،آن لائن کاروبارکا تجربہ ناکام، تاجروں میں شدید اشتعال

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Rawalpindi Pharma Movement's strike against advance income tax

کراچی : سندھ میں ڈیڑھ ماہ سے جاری لاک ڈاؤن میں کارو باری حضرات مشکلات کا شکار، کاروبار کھولیں یا نہیں، حکومتی بدلتی پالیسی اور وعدوں نے تاجروں کو چکرا کر رکھ دیا ۔

آن لائن کاروبار کی اجازت پر تاجر بپھر گئے، ہر کوئی آن لائن تجارت کے قابل نہیں ہے۔ کبھی حکومت سندھ کہتی ہے کہ جلد کھول دیں گے ، پھر کہا گیا کہ ڈاکٹر ز نے منع کر دیا ہے پھر تاجروں کا احتجاج ہوا تو کہا کہ کھولتے ہیں ایس او پیز تیار کر کے کھول دیں گے ،پھر منع کر دیا ، پھر تاجروں کا احتجاج ہوا تو کھولنے کی حامی بھر لی اور ایس او پی بھی جاری کر دی گئیں۔

شام کو نوٹیفکیشن محکمہ داخلہ نے جاری کیا کہ پیر سے صبح 9 بجے سے 3 بجے دوپہر تک دکانیں کھولی جائیں گی ، شام کو نوٹیفکیشن اور رات میں اچانک میڈیا پر کہہ دیا جاتا ہے کہ نہیں کھولنے دیں گے ، صرف آن لائن کاروبار کیا جا سکتا ہے۔

اس کے بعد ان تاجروں میں بھی اشتعال پھیل گیا ہے جو اب تک صبر سے سارا تماشا دیکھ رہے تھے اور حکومتی پالیسی پر عمل پیرا تھے ۔

بعض تاجروں نے اپنی دکانوں سے سارا سامان اپنے گھروں میں منتقل کر دیا ، ان کا کہنا ہے کہ جب آن لائن ہی کرنا ہے تو ہم اپنے گھروں سے کاروبار کر لیں گے۔ ہر کوئی آن لائن کاروبار نہیں کر سکتا ۔

سندھ تاجر اتحاد کے سربراہ جمیل پراچہ نے بتایا کہ صرف 10 فیصد تاجر ہی آن لائن تجارت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ تمام کے پاس ایسے عوامل نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: چھوٹے کاروباری اداروں کے بجلی بل حکومت ادا کرے گی،حماداظہر

حکومت تاجروں کا وقت بر باد نہ کرے، ہمیں مزید ازیت دی جا رہی ہے بار بار پالیسی تبدیل کر دی جاتی ہے۔

جمیل پراچہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو کاروبار کھولنا ہے تو مکمل کھول دے ورنہ مکمل بند کردے۔ تاجروں کو مسلسل تنگ کیا جا رہا ہے مگر تاجروں کا اتحادبرقرار ہے اور ہم جلد مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کر دیں گے۔

Related Posts