کراچی: وزارتِ توانائی کے پٹرولیم ڈویژن نے آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں تیل اور پٹرول کی درآمدات پر عائد پابندی 1 ماہ بعد ہٹا دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق پٹرولیم ڈویژن کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 1 ماہ تک خام تیل اور پٹرول دیگر ممالک سے پاکستان درآمد نہیں کیاجاسکے گا، تاہم پابندی ہٹائے جانے کے بعد ریفائنریز کو خام تیل درآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔
پٹرولیم ڈویژن کے مراسلے کے مطابق مارکیٹنگ کمپنیز ڈیزل اور پٹرول 1 ماہ کی پابندی کے بعد درآمد کرسکیں گی جبکہ ملک میں پٹرول پر عائد پابندی کے باعث پہلے ہی پاکستان سستا تیل خریدنے سے محروم ہوچکا ہے۔
حالیہ دنوں میں عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمت میں تاریخی کمی ہوئی، تاہم پاکستان تیل درآمدات پر پابندی عائد ہونے کے باعث قیمتوں میں حیرت انگیز کمی کا خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھا سکا۔ ماہرینِ معاشیات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے ملک میں مہنگائی کے طوفان پر قابو پایاجاسکتا ہے۔
دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کی کھپت ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن کے باعث شدید متاثر ہوئی ہے۔ کاروباری سرگرمیاں مسلسل معطلی اور کساد بازاری کا شکار ہیں جبکہ ذرائع آمدورفت پر عائد پابندیوں کے باعث پٹرول کی طلب میں شدید کمی آئی ہے۔