اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے 23 مارچ کی پریڈ منسوخ کی، پی ایس ایل کے میچ منسوخ کیے۔ جہا ں جہاں عوام کا رش ہو سکتا تھا وہاں وہاں بندش لگائی۔مجھے دیہاڑی دار طبقہ ،چھابڑی والے ،چھوٹے دکاندار کی فکر ہے جوایک دم بے روزگاری ہو گئے۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے لیے ایک مشکل وقت تھا۔جن حالات میں ہمارے ملک نے لاک ڈاؤن کیا وہ بڑی بات ہے۔ ہماری محنت سے کورونا وائرس صرف تین فیصد پھیلا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں کورونا وائرس پھیلنے کے مطابق اس وقت ملک میں ایک سو نوے لوگوں کی اموات ہونی چاہیے تھیں مگر بہت کم اموات ہوئی ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اٹلی اورسپین کے مقابلے میں ہمارے ہاں ایسی تعداد نہیں ہوئی لیکن ہمیں پھر بھی اس وائرس سے احتیاط کرنا ہو گی۔ اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کوان جگہوں پر برقرار رکھا ہے جہاں عوام کا رش بن سکتا ہے، مجھے اس وقت چھوٹے کاروباری حضرات اور دیہاڑی دار کی فکر ہے، احساس پروگرام کا کسی بھی قسم کا سیاسی پس منظر نہیں ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا کا خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا، ہم نے ابھی مزیداحتیاط کرنی ہے، اگربے احتیاطی ہوگئی تو موجودہ ہیلتھ سسٹم مقابلہ نہیں کرسکے گا، لاک ڈاؤن کوآگے لےکرجارہےہیں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکرہےکہ پاکستان میں ہلاکتیں توقع سےکم ہیں،عوام جمع ہوتی ہےتو یہ وائرس پھیلتا ہے اس لیے اگلے دو ہفتے بھی لاک ڈاؤن رہےگا اورتعلیمی ادارے، سینما اورعوامی مقامات بند رہیں گے۔
مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن 30 اپریل تک برقرار رکھنے کی منظوری دے دی