سرینگر: بھارتی حکومت نے حریت پسند رہنماء یاسین ملک کو عدالت کے ذریعے سزائے موت دلوانے کا منصوبہ بنالیا ہے۔
یاسین ملک کو گرشتہ سال گرفتار کرنے کے بعد تاحال جیل میں رکھا گیا ہے جبکہ کئی سال پرانے مقدمات بھی کھول دیئے گئے ہیں۔
یاسین ملک نے عدالت پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے یکم اپریل سے تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا جو بعد ازاں اہل خانہ اور ساتھیوں کے اصرار پر موخرکردی تھی۔
یاسین ملک کا موقف ہے کہ ان پہ دائر مقدمات کی سماعت یکطرفہ ہو رہی ہے اور انہیں منصفانہ سماعت سے محروم رکھا جارہا ہے ۔
واضع رہے کہ یاسین ملک کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ بھارت میں 35A اور دفعہ 370 کے خاتمے کے خلاف احتجاجی تحریک کو لیڈ کر رہے تھے ۔
یاسین ملک کی گرفتاری کے بعد بھارت نے خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے جموں وکشمیر کو ہندوستان میں شامل کر لیا تھا۔
مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیر میں کورونا کی روک تھام کے نام پر تشدد اور گرفتاریاں شروع