کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران اور نام نہاد بلڈرز نے لاک ڈاؤن کو غنیمت جانتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات تیز کردیں۔ نارتھ ناظم آباد جیسے پوش علاقے میں سیاسی سرپرستی میں بلڈرز نے ایس بی سی اے کے افسران کے ساتھ مل کر غیر قانونی چوتھی اور پانچویں منزلیں تعمیر کرنا شروع کر دیں ۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران مبینہ طور پر نصف درجن سے زائد ناقص میٹریل سے تیار خطرناک غیرقانونی عمارتوں پر انہدامی کارروائی کے بعد دوبارہ تعمیرات شروع کرنے کے عوض ایس بی سی اے افسران ڈائریکٹر فہیم مرتضیٰ، ڈپٹی ڈائریکٹر عارف زاہدی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر امیر الحسن اور بلڈنگ انسپکٹر فاروق سومرو پر ڈائریکٹر جنرل(ایس بی سی اے) کے نام پر ایک کروڑ نذرانہ وصول کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے حکم پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف جاری انہدامی آپریشن میں منہدم کی جانے والی غیر قانونی چوتھی اور پانچویں منزلوں کو بھی تعمیرات کی تکمیل کا گرین سگنل دے دیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق نارتھ ناظم آباد ٹاؤن 5 نمبر ناظم آباد کے بلاک C 5پلاٹ نمبر 13/11 پر گراؤنڈ پلس 5 کے غیر قانونی یونٹس پورشن اور دکانوں کو انہدامی کارروائی کے بعد تیزی سے تعمیر کیا جا رہا ہے ۔
بلاک فائیو ای کے پلاٹ نمبر 16/1 پر بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی انہدامی کارروائی کے بعد دوبارہ تعمیرات شروع کروا دی گئی ہیں۔
بلاک فائیو اے پلاٹ نمبر 7/26 انہدامی کارروائی کے بعد چوتھی منزل بلاک فائیو اے کے پلاٹ نمبر 8/23 پر غیر قانونی چوتھی منزل پر کمرشل پورشن جبکہ بلاک فائیو اے کے رہائشی پلاٹ نمبر 4/19 پر غیر قانونی چوتھی منزل بلاک فائیو ای پلاٹ نمبر 23/19 پر غیر قانونی گراؤنڈ پلس فور کے پورشن بلاک فائیو ڈی پلاٹ نمبر 11/1A سمیت دیگر سو فیصد چھوٹی کیٹگری کے رہائشی پلاٹوں پر مستند آرکیٹیکٹ انجینئر کی منظوری کے بغیر ناقص تعمیراتی میٹریل کے ذریعے بنائی گئی غیر قانونی تعمیرات کو پہلے سپریم کورٹ کے حکم پر مسمارکرنے کے دعوے کئے گئے۔
کورونا وائرس لاک ڈاؤن میں بدعنوان افسران نے مبینہ سہولت کاری اور بھاری نذرانے کے عوض غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ٹھیکیدار مافیا کو فری ہینڈ دے دیا۔
غیرقانونی تعمیرات منہدم ہونے کے بعد دوبارہ تعمیراتی عمل کے آغاز نے اہل علاقہ کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں:”ایم ایم نیوز ٹی وی“ کی خبر پر سیکرٹری بلدیات سندھ کا نوٹس