سندھ میں کورونا متاثرین کی تعداد508سے بڑھ کر627تک پہنچ گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Corona victims increased in Sindh has from 508 to 627

کراچی : زائرین ایران سے نکلے بھی نہ تھے کہ تبلیغی جماعتوں کے کورونا وائرس متاثرین کی بڑی تعداد سامنے آگئی،ایک ہی دن میں سندھ میں وائرس متاثرین کی تعداد508سے بڑھ کر627تک جاپہنچی۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ وائرس کے پھیلاؤ کی دو بڑی وجوہات بتائی جاتی ہیں ۔ان وجوہات میں ایران سے آنے والے زائرین کے گروپ بلوچستان تفتان کے سرحدی راستے سے داخل ہوئے۔

ان کے سندھ میں داخلے کے بعد جب کورونا وائرس کاکیس سامنے آیا تو حکومت سندھ نے فوری اقدامات شروع کردیے۔ آخری اقدام لاک کے بعد ابھی سنبھلنے بھی نہیں پائے تھے کہ تبلیغی جماعت کے گروپس سندھ حکومت کے لئے درد سر بن گئے۔

100 کے لگ بھگ افراد پر مشتمل تبلیغی گروپ اکھٹی رہائش اور دیگر عوامل میں مصروف ہیں،ان گروپوں کا اجتماع کرونا وائرس کے پھیلاو کا سبب بن رہا ہے،سندھ حکومت صوبے کی 8مساجد کو پہلے ہی آئسولیٹ کرچکی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس وقت بھی صوبے میں ایک درجن سے زائد تبلیغی جماعت کے گروپ مختلف مقامات پر سرگرم ہیں جس کے باعث کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ بدستور موجود ہےسندھ حکومت نے پنجاب اور بلوچستان حکومت سے بھی درخواست کردی کہ وہ تبلیغی جماعت کے جتھوں کو سندھ میں داخل ہونے سے روکیں۔

ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ تبلیغی جماعتوں کے گروپوں کے پھیلنے سے کرونا کی وباء بھی مزید پھیلے گی۔جیک آباد اور جامشورو میں کورونا کیس رپورٹ ہونے کے بعد سندھ حکومت نے محکمہ صحت کو بھی نئی ہدایت جاری کردیں ۔

صوبے کے تمام اضلاع کے سرکاری اسپتالوں میں آئسولیشن وارڈ قائم کئے جائیں ۔سندھ حکومت نے وفاقی اور بلوچستان حکومت سے ایران سے زائرین کی آمد کو روکنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا یے کہ بلوچستان، ایران بارڈرکے آٹھ مقامات سے روزانہ کی بنیاد پر زائرین کی بلوچستان آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں مستحقین کو دیا جانیوالا راشن دکانوں پر فروخت

ادھر ذرائع دعوئ کر رہے ہیں کہ زائرین کو مبینہ رشوت کے عوض بغیر اسکریننگ پاکستان میں داخلے کی اجازت دی جارہی ہے۔

ان زائرین کی زیادہ تر تعداد سندھ اور سرائیکی بیلٹ سے تعلق رکھتی ہے۔پاکستان داخل ہونے والے ان زائرین کی گزرگاہ بھی سندھ کے مختلف حصوں پر مشتمل ہے۔سندھ حکومت انہیں عوامل کے باعث لاک ڈاون میں ایک ہفتے کا اضافہ کرنے پر دن رات مشاورت میں مشغول ہے

Related Posts