کراچی کے ترقیاتی اداروں نے قبضہ مافیا کو کھلی چھوٹ دے دی، عوام بے بس

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

more Ghost employees detected in KDA

کراچی کےترقیاتی و تعمیراتی  اداروں نے قبضہ مافیا اور رہائشی پلاٹوں پر غیر قانونی شادی ہال یا بینکوئٹ تعمیر کرنے والے قانون شکن عناصر کو کھلی چھوٹ دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اورادارۂ  ترقیات کراچی کی کرپٹ و راشی مافیا کی باہمی غیرقانونی شراکت داری نے سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف” ایس بی سی اے” کی کرپشن فروغ مافیا نے رہائشی پلاٹوں پر غیرقانونی شادی ہال یا بینکوئٹ تعمیر کرنے والے قانون شکن عناصر کو ” بھاری وصولیوں ” کے عوض فری ہینڈ دے دیا۔

اس حوالے سے انتہائی باخبر ادارہ جاتی و  علاقائی ذرائع نے بتایا کہ گلستان جوہر بلاک 1  میں پہاڑی کے خطرناک حصے پر جو کہ بلڈنگ بائی لاز کے مطابق ممنوع اور  غیرقانونی ہے، یہاں تعمیرات کی صورت میں  پہاڑی جگہ پر اسکے اثرات شدید ہوں گے۔ ادھر رہائشی پلاٹ نمبر سی 98 /3 بلاک ون کے غیر قانونی میریج  بینکوئٹ ہل مارکیو کو ایس بی سی اے نے پہاڑی کا حصہ گرنے کے بعد منہدم کردیا تھا۔

بعدازاں اس علاقے میں رہائشی پلاٹوں کی توسیع کے اجازت ناموں کو منسوخ کردیاگیا۔مذکورہ پلاٹ پر غیر قانونی تعمیرات کرنے پر محکمہ انسداد رشوت ستانی نے قانونی کاروائی عمل میں لاتے ہوئے گزشتہ سال مقدمہ بھی درج کیا جس پر کارروائی جاری ہے۔ تاہم ادارتی مافیا مافیا کی پشت پناہی کے باعث مذکورہ پلاٹ کےمالک  نے مافیا کی سرپرستی کے سبب کمال ہوشیاری سے دوبارہ یہاں بینکوئٹ تعمیر کرکے ہل مارکیو ” اوالان ” نام رکھ دیا جس کا جلد ہی افتتاح کردیا جائے گا۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ غیر قانونی بینکوئٹ کے قیام کے بعد پہاڑی گری تو اس سے  جانی و مالی نقصان ہوسکتا ہے جیسے پہلے معصوم اور بے گناہ شہریوں کی جان گئی تھی۔ دلچسپ امر یہ کہ ایس بی سی اے ان دنوں غیرقانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کے لیے سرگرم ہے مگر اس سرگرمی کے دوران غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ بھی زور و شور سے جاری ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ متعلقہ مافیا اپنے سابقہ دھندوں سے باز آنے کیلئے تیار نہیں۔

 مختلف سیاسی ، سماجی و مذہبی  جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ، وزیر اعلی سندھ اور گورنر سندھ سمیت تمام اربابِ اقتدار سے سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کاروائی کا مطالبہ کیاہے۔

Related Posts