کورونا وائرس: اسٹیٹ بینک نے زرِ مبادلہ کے قواعد میں نرمی کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، جس کے تحت شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کورونا وائرس کے پیشِ نظر ایڈوانس پیمنٹ اور اوپن اکاؤنٹ کے تحت درآمدات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے فارن ایکسچینج ریگولیشنز (زرِ مبادلہ کے قواعد) میں نرمی کردی ہے۔ 

اسٹیٹ بینک  نے کورونا وائرس کے علاج کے لیے طبی آلات، دواؤں اور دیگر اشیا کی درآمد پر کسی حد کے بغیر وفاقی اور صوبائی حکومت کے تمام محکموں، سرکاری و نجی شعبے کے اسپتالوں، فلاحی اداروں، مینوفیکچررز اور کمرشل درآمد کنندگان کو امپورٹ ایڈوانس پیمنٹ اور امپورٹ آن اوپن اکاؤنٹ کی اجازت دی ہے۔

مزید یہ کہ بینکوں کو بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں اور غیرملکی حکومتوں کے عطیہ کردہ آلات کی درآمد پر الیکٹرانک امپورٹ فارم (ای آئی ایف) منظور کرنے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ وہ ہموار انداز میں تیز رفتاری سے درآمد کرسکیں۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کی مؤثر حکمت عملی کے لیے ضروری آلات کی بروقت دستیابی ضروری ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق مہلک کورونا وائرس کے انتہائی تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر یہ اقدامات اٹھائے گئے تاکہ ضروری آلات کی درآمد باسہولت انداز میں ہوسکے۔

ایڈوانس پیمنٹ اور اوپن اکاؤنٹ کے تحت اشیا کی درآمد سے متعلق اپنی فارن ایکسچینج ریگولیشنز میں بھی ترامیم کی گئی ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے کہ ایک ذمہ دار ریاستی ادارے کی حیثیت سے اسٹیٹ بینک کورونا وائرس کی وبا کے خلاف قوم کی جدوجہد میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

Related Posts