پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے آج سے 28 مارچ تک صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے ۔
مشیر اطلاعات کے پی اجمل وزیر کے مطابق وہ مسافر جو صرف صوبے میں داخل ہوئے ہیں انہیں قرنطینہ مرکز منتقل کردیا گیا ہے کیونکہ وہ اس بیماری میں مبتلا ہوسکتے ہیں اور انھیں خود تنہائی کے دور سے گزرنا پڑے گا ۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ لوگوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے ،لوگوں کو کورونا وائرس کو سنجیدگی سے لینا ہوگا اور احتیاطی تدابیر کے سلسلے میں ابھی بھی زیادہ کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے سخت فیصلے کیے ہیں اور اب لوگوں کو حکومت سے تعاون کرنا چاہئے اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے ۔
دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ حکومت نے صوبے میں چار ہفتوں کے لئے چار یا اس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پرتین ہفتوں کے لئے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے پابندی عائد کردی ہے۔
اس سے قبل کے پی حکومت نے صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کے خاندانوں کو مفت راشن فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں:لاک ڈاؤن کے دوران غیر سنجیدگی پر حکومت کا کرفیو کے نفاذ پر غور