صدر ٹرمپ کی ہٹ دھرمی: کورونا وائرس کو چینی وائرس کہنے کی روش جاری

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صدر ٹرمپ کی ہٹ دھرمی: کورونا وائرس کو چینی وائرس کہنے کی روش جاری
صدر ٹرمپ کی ہٹ دھرمی: کورونا وائرس کو چینی وائرس کہنے کی روش جاری

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے کورونا وائرس کو چینی وائرس کہنے کی روش جاری رکھی ہوئی ہے۔

سماجی  رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں نے ڈیفنس پروڈکشن ایکٹ پر صرف اِس لیے دستخط کیے تاکہ ”چینی وائرس“ سے نمٹا جاسکے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وائرس سے نمٹنے کے لیے ، چاہے ہمیں بد ترین حالات کا سامنا کرنا پڑے، ہم اسے روک کر رہیں گے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ وائرس کے خلاف ڈیفنس پروڈکشن ایکٹ کی ضرورت پیش نہیں آئے گی، تاہم ہم سب کو اس معاملے میں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل امریکا اور چین تجارتی محاذ پر جنگ کے بعد کورونا وائرس کے مسئلے پر بھی آمنے سامنے آ گئے،  ٹوئٹر پر دونوں ممالک کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔

ایک طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کو وہان وائرس کہہ کر چینی شہر وہان کی طرف اشارہ کیا جس سے چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان طیش میں آ گئے۔

چینی وزارتِ خارجہ نے امریکی صدر کو گزشتہ روز  انتہائی شائستگی سے مشورہ دیا کہ چین کو برا بھلا نہ کہیں بلکہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اپنے کام سے کام رکھیں۔

مزید پڑھیں: چین اور امریکا کے مابین کورونا وائرس پر لفظی جنگ چھڑ گئی

Related Posts