کے الیکٹرک نے عوام کو لوٹنے کیلئے نئے طریقے دریافت کرلئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کے الیکٹرک نے عوام کو لوٹنے کیلئے نئے طریقے دریافت کرلئے
کے الیکٹرک نے عوام کو لوٹنے کیلئے نئے طریقے دریافت کرلئے

کراچی: شہر کو بجلی فراہم کرنے والے نجی ادارے ‘ ” کے الیکٹرک” نے شہریوں کو نئے طریقے سے لوٹنا شروع کردیا، اس لوٹ مار میں انکی معاونت نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) اور وفاقی حکومت بھی کرنے لگی۔

شہر یوں سے اضافی بل کی وصولی کے لیئے جنوری 2020 سے K الیکٹرک نے فیول ایڈجسمنٹ چارجز کے نام سے پچھلے 3 سال کے بلوں کے یونٹ پر ہر ماہ کے بلوں میں 6 ماہ کے فیول ایڈ جسٹمنٹ چارجز جوکہ جولائی 2016 سے دسمبر 2019 تک کے وصول کرنے شروع کردیئے ہیں اور یہ سلسلہ ستمبر 2020 تک کے بلوں میں وصول ہوتا رہے گا۔

یہ وصولی تمام صارفین جس میں گھریلو،کمرشل، زرعی اور صنعتی صارفین یعنی سب سے وصول کیا جائے گااور تمام صارفین پر اضافی بوجھ خاموشی سے بلوں میں شامل کر دیا گیا ہے جسے تمام صارفین ادا کر رہے ہیں۔اب ایک اور بم K الیکٹرک نے (ISPA) ختم کر کے کراچی کی تمام صنعتوں پر گرایا ہے۔یہ (ISPA) کیا ہے(یہ انڈسٹیل سپورٹ پیکج) یعنی سبسڈی دی جارہی تھی۔ پچھلی حکومت کی جانب سے سبسڈی دی جارہی تھی جسے اس حکومت نے جنوری 2020 سے ختم کردیا اور بل بغیر ISPA کے بن رہے ہیں۔

مارچ 2020 سے کیبلوں میں دی گئی سبسڈی پچھلے 6 ماہ کی جولائی 2019 سے دسمبر 2019 تک کی واپس کلیم کی جا رہی ہے، دی گئی سبسڈی ختم کر دی گئی ہے‘پچھلے سال حج پر سبسٹی ختم کی گئی تو کیااس سے پہلے حج کرنے والے حاجیوں سے سبسڈی واپس کلیم کی گئی‘اسی طرح گندم۔ کھاد۔ یوٹیلیٹی اسٹور۔ اور دیگر کئی جگہوں پرسبسڈی دی جاتی رہی ہے اور پھر حالات کے ساتھ ختم بھی کی جاتی ہے۔

کرچی آئیس فیکٹریز اونرز ویلفیئر ایسوسی ایشن نے مذکورہ زیادتیوں پر سخت احتجاج کیا ہے، ایسوسی ایشن کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ فیول ایڈجسمنٹ کے نام سے پہلے ہی لاکھوں روپے ہر کنزیومر سے وصول کئے جارہے ہیں۔ ملک کے معاشی حالت پہلے ہی خراب ہیں اور یہ اب 15تا20لاکھ روپئے کا اضافہ اور وہ بھی کسی فیکٹری اونر کی جیب میں نہیں گیا جیسے ریلیف ہمیں ملا ہم نے اسے آگے اپنے کنزیومر کو فراہم کردیا۔اب ہم تو اپنے کنزیومر سے واپس نہیں لے سکتے۔

یہ K الیکٹرک والے ہم سے کس قانون کے تحت کلیم کرسکتے ہیں۔ ہم آل کراچی آئیس فیکٹریز اونرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کسی صورت بھی یہ ISPA نہیں بھرینگے کیونکہ یہ سبسڈی ہم آگے اپنے کنزیومرز کو فراہم کرچکے ہیں۔ہم K الیکٹرک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس اقدام کوفوری طور پر ختم کرے دیگر صورت میں ہم کرنٹ بل بھی نہیں بھرینگے۔حکومت وقت نیپرہ اور K الیکٹرک اس ظلم اور زیادتی سے باز آئے دیگر صورت میں لاکھوں افراد بیروزگار ہو جائینگے اور اس کی تمام تر ذمہ دار حکومت وقت ہو گی۔

Related Posts