ضلع ملیر میں بھی غیر قانونی عمارتیں ماورائے قانون بننے لگیں‘ عوام کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ضلع ملیر میں بھی غیر قانونی عمارتیں ماورائے قانون بننے لگیں‘ عوام کی زندگیا داؤ پر لگ گئیں
ضلع ملیر میں بھی غیر قانونی عمارتیں ماورائے قانون بننے لگیں‘ عوام کی زندگیا داؤ پر لگ گئیں

کراچی: ضلع ملیر میں بھی غیر قانونی عمارتیں ما ورائے قانون بننے لگیں، شاہ لطیف ٹاؤن میں 5 منزلہ عمارت ایک طرف جھکنے لگی جو کسی بھی وقت گر سکتی ہے۔

عمارت کو غیر قانونی و غیر معیاری قرار دے کر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے خطرناک عمارت پر نوٹس چسپاں کردیا۔

ضلع ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن نزد نیشنل ہائی وئے سیکٹر 17/C پلاٹ نمبر 5/Cجس پر غیر قنونی 5منزلہ عمارت تعمیر کی گئی تھی وہ غیر معیاری اور ناقص اجزاء(میٹریل)کے استعمال اور انجینئرنگ کے تقاضوں کو نظر انداز کر کے بنائی گئی تھی جس کے باعث یہ عمارت ایک طرف جھکنا شروع ہو چکی ہے۔

اس کے بالکل سامنے ایک اور غیر قانونی عمارت بھی 5 منزلہ تعمیر کی گئی ہے،اگر جھکنے والی عمارت گری تو دوسری 5 منزلہ عمارت کو بھی لے ڈوبے گی۔

شاہ لطیف کی حدود زکریا چوک پر واقع پانچ منزلہ عمارتیں مکینوں کے لئے وبال بن گئی‘ آمنے سامنے کی دونوں عمارتیں ایک جانب جھک گئیں،ذرائع کے مطابق بلڈنگز کی بنیادیں کمزور ہونے کی وجہ سے بلڈنگز خطرے میں ہیں۔

سیکٹر 17/C پلاٹ نمبر 5/C ایک اور سانحہ کی منتظر ایس بی سی اے کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، عمارت کے اندر رہائش پذیر افرادپریشانی اور تذبزب کا شکار ہیں‘ علاقہ مکینوں نے بتایا اس بلڈنگ کا مالک کئی غیر قانونی بلڈنگز تعمیر کر چکا ہے اور نام نہاد بلڈر کا یہ ہی گھناؤنا دھندہ ہے۔

ذرائع نے بتایا وہ پلاٹس خرید کر اس پر بلڈنگز کھڑی کر کے کرائے کے لئے دے دیتا ہے علاقہ مکینوں نے بتایا کہ کسی بھی وقت یہ بلڈنگز گر سکتی ہیں اور اس میں بسنے والے خاندان اس کے ملبے تلے آ سکتے ہیں‘ واضح رہے کہ کراچی شہر میں ایسے کئی واقعات رونماء ہوچکے ہیں عمارتیں گر جاتی ہیں اور ہلاکتیں ہو رہی ہیں بلڈنگ کے مالک سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو اس نے فون نہیں اٹھایا۔

رہائشیوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ بلڈنگ کے مالک کو فوری طور پر عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے اور اس شاہ لطیف ٹاؤن میں تعینات ایس بی سی کے افسران و عملے کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے، علاقہ مکینوں نے وزیر بلدیات، سیکریٹری بلدیات اور ڈی جی ایس بی سی اے سے متاثرہ عمارت کے مکینوں کو تحفظ اور داد رسی کا مطالبہ کیا ہے۔

Related Posts