سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے385 غیر قانونی شادی ہالز کی فہرست تیار کر لی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے  غیر قانونی شادی ہالز اور بینکوئٹس کی فہرست تیار کر لی ہے  جنہیں مسمار کیا جائے گا۔ 

شادی ہال مسمار ہونے کے باعث کئی شادیاں متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔  بینکوئٹس اور شادی ہالز کی پیشگی بکنگ 6 سے 8 ماہ قبل ہی کرائی جاتی ہے۔اس حوالے سے ایس بی سی اے نے کسی منصوبہ بندی کے بغیر ہی فہرست کے مطابق کارروائی کی تیاری شروع کر دی ہے۔

کارروائی کا مقصد عدالت میں رپورٹ پیش کرنا ہے، جلد ہی رفاہی و رہائشی سمیت تمام پلاٹوں پر خلاف قانون تعمیر کیے گئے 385  بینکوئٹس ، شادی لانز اور ہالز کے خلاف بھر پور کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پورے شہر میں موجود غیر قانونی شادی لانز ، بنکوئیٹ اور ہالز کی فہرست کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

اس حوالے سے  ایس بی سی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل انجینئر آشکار داور سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے مکمل غیر قانونی اور جزوی طور پر خلافِ قانون بنائے گئے لانز ، بینکوئٹس اور ہالز کے خلاف کارروائی کرنے کے فیصلے کی تصدیق کی۔

آشکار داور نے کہا کہ شادی ہالز ،  لانز اور بینکوئیٹس کے حوالے سے پہلے ہی پالیسی بناکر خلافِ قانون چلائے جانے والے بینکوئیٹس کو نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں جبکہ انہیں متنبہ بھی کیا جاتا رہا ہے۔ عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس گلزار احمد کا حکم ہے کہ شہر کراچی میں ہر قسم کی غیر قانونی تعمیرات ختم کردی جائیں۔

تعمیرات ختم نہ کرنے کی صورت میں متعلقہ اداروں کے خلاف توہین عدالت سمیت دیگر کارروائی کا حکم بھی دیا جاسکتا ہے۔ دریں اثناء ایس بی سی اے سے حاصل ہونے والی جائزہ رپورٹ کے مطابق شہر کے 13 ٹاؤنز میں مجموعی طور پر 385 شادی لانز ، بینکوئیٹ اور ہالز غیر قانونی طور پر چلائے جارہے ہیں ۔

 بیشتر شادی ہالز رہائشی اور رفاہی پلاٹوں پر تعمیر کیے گئے ہیں جن میں سب سے زیادہ اورنگی ٹاؤن میں ہیں جن کی تعداد74 ہے۔ غیر قانونی شادی ہالز،لانز اوربینکوئٹس رکھنے والا دوسرا ٹاؤن گلشن اقبال ون ہے جہاں 68 غیر قانونی لانز  اور بینکوئیٹس موجود ہیں۔

گلشن ون ٹاؤن ، گلشن اقبال کے بلاک 1  تا 17 ، کمشنر سوسائٹی ، گلناب اور رضوان کوآپریٹیو سوسائٹی کے علاقوں پر مشتمل ہے۔ایس بی سی اے کے ٹاؤنز کے مطابق غیر قانونی شادی ہالز وغیرہ رکھنے والا تیسرا ٹاؤن کورنگی ہے جہاں 45 ایسے لانز موجود ہیں۔

ایس بی سی اے کے ریکارڈ کے مطابق نارتھ ناظم آباد ٹاؤن میں 38 ، گڈاپ ٹاؤن میں 30 ، نارتھ کراچی میں 28 ، شاہ فیصل ٹاؤن میں 22 ، گلشن ٹو میں 20 ، بلدیہ ٹاؤن میں 19 ، جمشید کوارٹر ٹاؤن 1 میں 14 اور ٹو میں 11 ، بن قاسم ٹاؤن میں 8 اور صدر ٹاؤن ون میں 8 شادی لانز ، ہالز اور بینکوئٹ غیر قانونی ہیں۔

کورنگی میں موجود 45 خلافِ قانون لانز میں 42 بینکوئٹس اور ہالز رہائشی پلاٹس 1 کمرشل پلاٹ اور 2 رفاہی پلاٹس پر تعمیر کیے گئے ہیں۔ ایس بی سی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تمام بینکوئٹس ،لانز اور ہالز کے خلاف زیادہ سے زیادہ 2 ماہ میں کارروائی شروع کردی جائے گی۔

خیال رہے کہ مذکورہ تمام شادی ہالز ، لانز اور بینکوئیٹس میں  دسمبر تک تقریبات کی مجموعی رقم کے 75 فیصد رقم کے عوض بکنگ کی جاچکی ہے اور آگے کی بکنگ جاری ہے۔