راولپنڈی پولیس نے مافیا کا روپ دھارلیا،جعلی مقابلے میں دو سگے بھائی قتل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی پولیس نے مافیا کا روپ دھارلیا،جعلی مقابلے میں دو سگے بھائی قتل
راولپنڈی پولیس نے مافیا کا روپ دھارلیا،جعلی مقابلے میں دو سگے بھائی قتل

راولپنڈی : راولپنڈی پولیس نے راولپنڈی کو عوام کےلئے مقبوضہ کشمیر بنا دیا ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے آج مری کی عدالت سے فرار ہونے والے ملزم کا واقعہ بھی جھوٹ کا پلندہ ہے زرائع کے مطابق راولپنڈی کی پولیس مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلے کرنے کی ماہر ہے جبکہ ایک اور جعلی پولیس مقابلے کی تمام تر تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں ۔

راولپنڈی پولیس نے ملزم فضل رحیم کے فرار کا ڈرامہ رچایا جبکہ ملزم اب بھی پولیس کے نجی ٹارچر سیل میں موجود ہے جس کو کسی بھی وقت پولیس مقابلے میں مار دیا جائے گا آج بھی دو سگے بھائیوں کو راولپنڈی پولیس نے مبین جعلی مقابلے میں راولپنڈی کے علاقے کلر سیداں روڈ بنک چوک میں مار دیا پولیس کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔

راولپنڈی پولیس اپنی نااہلی چھپانے اور کارکردگی دکھانے کےلئے مبینہ جعلی پولیس مقابلے شروع کر رکھے ہیں جس کی تازہ ترین مثال آج کا پولیس مقابلہ ہے پولیس نے راولپنڈی کے علاقے کلر سیداں روڈ بنک چوک میں مبینہ جعلی پولیس مقابلہ کرکے دو سگے ملزمان بھائیوں کو مار دیا ہے ۔

ان دونوں سگے بھائیوں کی شناخت ناصر شفاعت اور منصور شفاعت کے ناموں سے ہوئی ہے جبکہ راولپنڈی پولیس نے آج ایک اور کارنامہ سر انجام دیتے ہوئے مری کورٹ میں ملزم فضل رحیم کے فرار کا ڈرامہ رچایا اور مشہور کر دیا کہ ملزم فرار ہو گیاہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم پر دوہرے قتل کا الزام ہے اور پولیس نے مدعی پارٹی سے سازباز کر رکھی ہے ملزم فضل رحیم اب بھی پولیس کے نجی ٹارچر سیل میں موجود ہے اور اس ملزم کو کسی بھی وقت مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں مار دیا جائے گا راولپنڈی شہر اس وقت پولیس سٹیٹ میں تبدیل ہو چکا ہے۔

مزید پڑھیں:راولپنڈی پولیس کا سرچ آپریشن ،بیگناہ شہریوں پر تشدد،معمر خاتون ہلاک

شہر میں اغواء برائے تاوان ڈکیتی چوری اور زنا کاری کی وارداتوں کے علاوہ قبضہ مافیا منشیات مافیا سر گرم عمل ہے اور پولیس ان تمام مافیاز کو تحفظ دے رہی ہے جبکہ شہری بے یارومددگار اللہ کے آسرے پر ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس عوام کے مال وجان کےلیے تحفظ کےلئے ھوتی ہے اگر پولیس ہی ان مافیاز کےساتھ مل جائے گی تو عوام کو کون تحفظ دے گا یہ ریاست کی بھی زمہداری ہے کہ شہریوں کو مکمل تحفظ دیا جائے اور پولیس کے بے لگام محکمے کو لگام ڈالی جائے ورنہ حالات کی تمام تر زمہداری انتظامیہ اور پولیس ہوگی ہر شہری اپنے اپ کو غیر محفوظ سمجھ رہا ہے۔

Related Posts