اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے تصدیق کی ہے کہ سینئر صحافی عزیز میمن کے بھائی ان کے قتل کے جرم پر تفتیش کے نتائج سے مطمئن نہیں ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ پہلے دن ہی میں نے وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کے ساتھ مل کر اسپیکر قومی اسمبلی سے اس معاملے پر درخواست کی تھی۔
وفاقی وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے اسپیکر قومی اسمبلی کو درخواست دی کہ عزیز میمن کے قتل کی تفتیش وفاقی ایجنسی(ایف آئی اے) کو کرنی چاہئے۔
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اس قتل کے پس منظر اور حقائق کی روشنی میں سندھ پولیس اس کی تفتیش کر ہی نہیں سکتی۔ سندھ پولیس نے جس طرح اِس قتل کو طبعی موت قرار دیا، وہ قابلِ مذمت ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ تین روز قبل میری عزیز میمن کے بھائی سے بات ہوئی جو تفتیش سے مکمل طور پر غیر مطمئن تھے اور ظاہر ہے جب مبینہ قاتل خود تفتیش کا نگران بن جائے تو انصاف کیسے ہوسکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اِس معاملے پر اپنی پوزیشن واضح کرے۔ مقتول سندھ حکومت کو مجرم ٹھہرا کر گیا ہے۔ یہ لہو اِتنی آسانی سے نہیں مٹ سکتا۔
تین دن پہلے عزیز میمن کے بھائ سے بات ہوئ وہ تفتیش سے مکمل غیرمطمن تھے، اور ظاہر ہے جب مبینہ فاتل خود تفتیش کے نگران ہوں انصاف کیسے ہو سکتا ہے ؟ سندہ حکومت اس معاملے پر اپنی پوزیشن واضع کرے، مقتول ان کو مجرم ٹھہرا کر گیا ہے اتنی آسانی سے یہ لہو مٹے گا نہیں۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 5, 2020
اس سے قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس کے دوران سندھ پولیس نے سینئر صحافی عزیز میمن کے قتل کو طبعی موت قرار دے دیا۔
سندھ پولیس کے ایڈیشنل آئی جی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں گزشتہ روز پیش ہوئے اور کمیٹی کا آگاہ کیا کہ سینئر صحافی عزیز میمن کے قتل کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ ان کی موت طبعی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ سینئر صحافی عزیز میمن کے قتل کا کیس وفاقی حکومت، بالخصوص پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے لیے امتحان ہے۔
ٹوئٹر پر گزشتہ ماہ اپنے پیغام میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے وفاقی وزیر علی محمد خان نے کہا کہ الفاظ سے زیادہ اقدامات کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: عزیز میمن قتل کیس سندھ حکومت کا امتحان ہے۔علی محمد خان