کے ڈی اے پولی کلینک سے ڈاکٹر غائب ،سب انجینئرسہیل چل بسا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sub engineer Sohail Abbas died for a heart attack

کراچی : ادارہ ترقیات کراچی انتظامیہ کی غفلت اور بے حسی کے باعث کے ڈی اے پولی کلینک میں ڈیوٹی ڈاکٹر کی غیر حاضری اور پیرا میڈیکل کے ڈیوٹی سے غائب ہونے کے باعث ”ورکس ڈیپارٹمنٹ کا سب انجینئرسہیل عباس دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا جبکہ ادارے کی ایمبولینس بھی موقع پر موجود نہیں تھی۔

4 بجکر 45 منٹ پر پولی کلینک طبّی عملے سے خالی تھا اور اسی دوران تھمب ایمپریشن مشین پر انگوٹھے کا نشان لگانے کی غرض سے موجود سہیل عباس کو دل کا دورہ پر گیا، اس مقام پر ہی کے ڈی اے پولی کلینک موجود ہے، مریض کو پولی کلینک لے جا یا گیا اور پورے کلینک میں ڈاکٹر اور عملے کو ڈھونڈنے میں 20 قیمتی منٹ ضائع ہو گئے اور تڑپتا ہوا سہیل عباس دنیا سے اسی دوران رخصت ہو گیا۔

ملازمین میں سخت اشتعال پھیل گیا، انتظامیہ کے خلاف شد ید نعرے بازی، حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اتنی ہنگامہ آرائی کے باوجود انتظامیہ کا کوئی نماندہ افسر تسلی دینے بھی وہاں نہیں آیا، ملازمین اور وطن پرست لیبر یونین کے رہنماوں و اراکین نے اپنی مدد آپ کے تحت چھیپا ایمبولینس طلب کر کے مرحوم کی لاش کو اسپتال منتقل کرایا۔

مزید پڑھیں: کے ڈی اے میں عبدالقدیر منگی عہدوں سے ہٹائے جانے کے باوجود کرسی پر براجمان

ابتدائی معلومات کے مطابق تین ڈاکٹر ڈیوٹی پر ہوتے جن میں ڈاکٹر معاز الدین،ڈاکٹر سدرہ،ڈاکٹر سمیرا،جو ایڈیشنل ڈائریکٹر قاسم کی عزیز ہیں اور اکثر ڈیوٹی سے غائب رہتی ہیں، عملہ غائب ہونے کی وجہ سے ملازمین میں سخت اشتعال انتظامیہ اور ڈی جی کے ڈی اے خلاف سخت نعرے بازی کوئی ایمبولینس موجود نہیں تھی۔ پولی کلنیک ہونا نہ ہونا برابر ہوگیا۔

موقع پر موجود وطن پرست لیبر یونین کے سر پرست اعلی نے مشتعل ملازمین کو کسی بھی قسم کی توڑ پھوڑہنگامہ آرائی سے باز رکھا،انتظامیہ کی حد درجہ غفلت کے باعث کے ڈی اے سوک سینٹر میں کام کرنے والے 3 ہزار کے لگ بھگ ملازمین کو ڈاکٹر اور عملے کی غیر حاضری نے تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، اگر کسی کو ہنگامی طبّی امداد دینی ہو تو پولی کلینک کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔

ڈیوٹی ڈاکٹرز کو کنٹریکٹ پر لاکھوں روپے تنخواہ پر ملازمین کے لیے بھرتی کیا گیا تھا تاہم انکی غیر حاضری پر انتظامیہ کو سخت نوٹس لینا چاہیے جس کے باعث ایک قیمتی جان ضائع ہو گئی۔

Related Posts