اسلام آباد: آئیسکو بوگس میٹر اور اثاثہ جات اسکینڈل کی انکوائری مکمل ہو گئی جبکہ آئیسکو چیف اپنے ماتحت اعلیٰ افسران کو بچانے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آئیسکو سب ڈویژن جی نائن کے 9 چوری ہونے والے میٹر جی 6 سب ڈویژن میں لگائے جانے کا انکشاف ہوا جبکہ متعلقہ ایس ڈی او اور لائن سپرنٹنڈنٹ نے انکوائری کمیٹی کے آگے بیان میں پول کھول دیئے۔ایک ایک میٹر اور ٹرانسفارمر لاکھوں روپے رشوت لے کر لگائے جاتے رہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی سیکرٹری انرجی کے احکامات پر آئیسکو بوگس میٹر اور اثاثہ جات اسکینڈل کی انکوائری سپرنٹنڈنٹ انجنیئر اسلام آباد کو سونپی گئی جو مافیا کے تمام تر دباؤ کے باوجود مکمل ہو گئی ہے جس میں چھان بین کے بعد ذمہ داران کا تعین بھی کر دیا گیا ہے اور اس بدترین کرپشن کی بھی تصدیق ہو چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے آئیسکو جی 9 سب ڈویژن کے ایس ڈی او مظہر اور لائن سپرنٹنڈنٹ خالد شاہ نے انکشاف کیا کہ جی 9 سب ڈویژن کی حدود سے 2018ء کے دوران 9 میٹرز چوری ہوئے جن کی ایف آئی آر تھانہ کراچی کمپنی میں درج کرائی گئی تھی۔
تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ چوری ہونے والے میٹر جی 6 سب ڈویژن میں لگائے گئے جو بوگس میٹر مافیا نے لاکھوں روپے لے کر لگائے ہیں اور انہیں نان بلنگ رکھ کر ماہانہ بھتہ وصول کرتے رہے۔یاد رہے کہ جی 6 سب ڈویژن کے میٹر ریڈنگ سیکشن کے انچارج نے 152بوگس میٹرز کی نشاندہی دہی کی تھی۔
نشاندہی کیے گئے میٹرز پربجلی کے کروڑوں روپے کے لاکھوں یونٹ پینڈنگ تھے۔ اس کے علاوہ راولپنڈی اسلام آباد کے متعدد سب ڈویژنز میں یہ مکروہ کاروبار اعلیٰ افسران کی سرپرستی میں جاری تھا جس پر وفاقی سیکرٹری انرجی نے اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی قائم کرکے تحقیقات کے احکامات جاری کیے تھے۔
اس ضمن میں ایس ڈی او جی 9 نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایس ای کی انکوائری کمیٹی میں چوری ہونے والے میٹرز کی ایف آئی آر بطور ریکارڈ فراہم کر دی ہے تاہم یہ مجھ سے پہلے کا کیس ہے۔اس ضمن میں لائن سپرنٹنڈنٹ خالد شاہ نے بھی تصدیق کی کہ میٹر چوری ہونے پر مقدمہ تھانہ کراچی کمپنی میں 2018 میں درج کرایا گیا۔
لائن سپرنٹنڈنٹ خالد شاہ کے مطابق تھانہ کراچی کمپنی میں درج کرائے گئے مقدمے کا ریکارڈ انکوائری کمیٹی کو فراہم کردیا گیاہے۔اس ضمن میں ترجمان آئیسکو عاصم راجہ نے جواب دینے کے بجائے راہِ فرار اختیار کر لی جس سے ان کی غیر سنجیدگی اور جانبداری کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ملک بھر کے تاجروں نے کرپشن کرنے والے افراد کو موت کی سزا دینے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ سونے کے ساتھ ڈالر کی نقل وحرکت پر کیوں نظر نہیں نظر رکھی جاتی؟ اگر سونا دہشت گردوں کی مدد کیلئے استعمال ہوتا ہے تو ڈالر کیوں نہیں استعمال ہوسکتا ؟
تاجروں نے 12 روز قبل کہا کہ صرافہ کا کاروبار ایف اے ٹی ایف کے ریڈار پر ہے۔ایف بی آر کو تالہ لگا دیا جائے تو ٹیکس زیادہ ملے گا۔ ایف پی سی سی آئی اے کے نئے صدر کے لئے احمد چنائے یا یحیی پولانی کا نام دیا جائے۔ان خیالات کا تاجروں نے پاکستان تاجر کنونشن سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
مزید پڑھیں: تاجروں کا بدعنوان افراد کو سزائے موت دینے کا مطالبہ