کورونا وائرس: سعودی عرب کی عمرہ زائرین پر پابندی، حج کا کیا ہوگا؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

hajj corona
hajj corona

کورونا وائرس خدشات کے پیش نظر دارالحکومت ریاض سے سعودی عرب کی حکومت نے انتہائی قدم اٹھا لیا۔ عمرہ زائرین اور سیاحتی ویزوں پر مقدس سرزمین پر قدم رکھنے والوں کا داخلہ بند کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

سعودی حکومت سمیت دنیا کے متعدد ممالک  کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر انتہائی اقدامات اٹھانے پر مجبور ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کورونا وائرس کا مسئلہ آخر کب حل ہوگا؟ وائرس کا پھیلاؤ مکمل طور پر کب رکے گا۔

کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال

تازہ ترین صورتحال کے مطابق اب تک کورونا وائرس سے 2 ہزار 807 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ 32 ہزار 962 افراد مرض سے شفایاب ہوچکے ہیں جبکہ 8 ہزار 469 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

Image result for cORONA VIRUS

کورونا وائرس سے پاکستان میں صرف چند ایک افراد متاثر ہوئے ہیں اور حکومت کی طرف سے سب اچھا ہے کی گردان بھی جاری ہے، تاہم وائرس کے پھیلاؤ کی شرح افسوسناک حد تک تیز ہے جس سے بچاؤ اور روک تھام کی ضرورت ہے۔ 

طفل تسلیاں

کہا جارہا ہے کہ وائرس کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد صرف 8 فیصد ہے جبکہ 92 فیصد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باوجود شفایاب ہوئے۔ یہ صورتحال تسلی بخش ہے اور عوام کو اس سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔

Image result for Dr. Zafar Mirza

یہاں ہماری رائے یہ ہے کہ کورونا وائرس کے باعث 8 فیصد ہلاکتیں صرف چین میں ہوئیں۔ چین کو امریکا کے سامنے ابھرتی ہوئی معاشی طاقت کہا جارہا تھا۔ کورونا وائرس نے تو چین کے ساتھ ساتھ برطانوی معیشت کو بھی نہیں چھوڑا۔

ہمسایہ ملک چین کی درآمدات و برآمدات کورونا وائرس پھیلاؤ کے خطرات کے پیش نظر بری طرح متاثر ہوئیں۔ چین کو اسٹاک ایکسچینج سمیت دیگر کاروباری شعبوں میں اربوں ڈالرز کا نقصان ہوا جس کے بعد برطانیہ کی باری آئی۔

Image result for Corona in UK

کورونا وائرس خطرے کے باعث تاجر برادری نے برطانیہ سے بھی منہ موڑنا شروع کردیا ہے۔ پہلے کورونا وائرس چین سے ہانگ کانگ، فلپائن اور یورپ میں پہنچا۔ کورونا وائرس نے برطانوی معیشت کو بھی تباہ کرنا شروع کردیا ہے۔

ہماری رائے میں حکومتی طفل تسلیوں سے عوام بہل نہیں سکتے۔ چین سے کورونا وائرس دیگر ممالک اور پھر پاکستان کیسے پہنچا، اس کی تحقیقات اور ذمہ داروں کو سزا دینا ضروری ہے جبکہ وائرس کا مزید پھیلاؤ ابھی جاری ہے۔ 

سعودی حکومت کا اقدام

سعودی وزارتِ صحت نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے نئے اصول وضع کیے ہیں۔ یہ واضح نہ کرنے کے باوجود کہ ان اصولوں کا اطلاق کن ممالک پر ہوتا ہے، انہوں نے ایران اور پاکستان سے پروازوں پر پابندی لگا دی ہے۔

Image result for hAJJ

ایران اور پاکستان کے ساتھ ساتھ سعودی حکام نے جی سی سی (گلف کو آپریشن کونسل) ممالک کے شہریوں کی آمد ورفت کو بھی معطل کردیا ہے۔ 

وائرس کے پھیلاؤ کے رجحانات

ماہرینِ صحت کے مطابق کورونا وائرس ہر گزرتے دن کے ساتھ چین کے باہر زیادہ پھیل رہا ہے اور چین میں اس کے پھیلاؤ کی رفتار کم ہوچکی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے سے وائرس سے شفایاب ہونے والوں کی تعداد نئے کیسز سے زیادہ ہے۔

Image result for cORONA VIRUS IN ITALY

دنیا بھر میں وائرس کے باعث تشویشناک کیسز اور اموات کی شرح کم ہوتی جارہی ہے، تاہم پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے لیے کورونا  جیسے تیزی سے پھیلنے والے وائرس سے بچاؤ انتہائی مشکل ثابت ہوسکتا ہے۔

ان حقائق کا تعین فی الحال باقی ہے کہ چین میں صوبہ ہوبائی سے باہر کن وجوہات کے باعث وائرس کا پھیلاؤ کم رہا۔ اگر پاکستان میں بھی ان حقائق پر تحقیق کی جائے تو وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکتا ہے۔ 

اہم سوالات پر تحقیق کی ضرورت

سعودی حکومت کے انتہائی اقدام کے بعد پاکستان اور ایران سمیت ہر مسلم ملک پر بالخصوص اور دنیا کے ہر ترقی پذیر ملک پر بالعموم یہ لازم ہوگیا ہے کہ چند اہم سوالات کا جواب  تلاش کیا جائے۔

سب سے پہلا سوال یہ ہے کہ وہ کون سے عوامل ہیں جن کے باعث کورونا وائرس کا پھیلاؤ اتنی تیزی سے ممکن ہے۔ چین جیسے ملک میں کورونا وائرس کیسے داخل ہوا اور اب چین ان مسائل کا حل کیسے نکال رہا ہے۔

Image result for cORONA VIRUS IN CHINA

دوسرا سوال یہ ہے کہ فضائی حدود بند کردی جاتی ہیں۔ آمدورفت پر پابندی عائد کردی جاتی ہے اور ممالک اپنے شہریوں کو چین سے نکال کر ایسی جگہ رکھتے ہیں کہ دیگر شہری محفوظ رہیں۔ اس کے باوجود وائرس کیسے پھیلتا ہے؟

تیسرا اہم سوال یہ ہے کہ کورونا وائرس کا علاج کب تک دریافت کیاجاسکے گا۔ ابتدائی بیانات کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کیلئے 18 ماہ کا وقت درکار ہے۔یہ عمل تیز کیسے کیا جائے؟

Image result for tRUMP ABOUT CORONA

چوتھا سوال یہ ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمہ دار کون ہے؟ کیونکہ اگر امریکا یا خود چین اسے خود لیبارٹری میں تیار کر رہا تھا تو کورونا وائرس کا پھیلاؤ درحقیقت ایک بائیو حملہ ہے۔ ایسے جنگی جرائم کی روک تھام کیسے کی جائے؟

corona

ہمارا پانچواں سوال یہ ہے کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک نے  کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں کیونکہ پاکستان میں کورونا وائرس کا علاج تو درکنار، تشخیص کی بھی خاطر خواہ سہولیات کا دور دور تک پتہ نہیں۔

پاکستان کو 2 معاملات پر قابو پانے کی ضرورت

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت نے سب سے پہلا قدم یہ اٹھایا کہ چین میں پھنسے ہوئے پاکستانی طلباء کو یہاں لانے میں احتیاط برتی، اور پاک چین دوستی نے بھی اس سلسلے میں اہم کردار ادا کیا۔

 اس کے باوجود دو اقدامات جن  پر پاکستان کو قابو پانے کی ضرورت ہے وہ یہ ہیں کہ ہر طرح کے ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر حکام اس بات پر توجہ دیں کہ کورونا وائرس پاکستان میں مزید نہ پھیلے اور مافیاز کو لگام دی جائے۔

وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے کورونا وائرس کے متاثرہ افراد کو عام لوگوں سےالگ رکھا جاسکتا ہے۔ ان کے علاج کے لیے ہمسایہ ملک چین سے معاونت حاصل کی جاسکتی ہے اور اسی طرح کے دیگر ضروری اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں۔

Image result for SURGICAL MASKS

دوسری جانب مافیاز پر قابو پانا ضروری ہے۔ ان میں سرجیکل ماسک کو مہنگا کرنے والا چور مافیا جسے ہم ذخیرہ اندوز اور منافع خور کے نام سے جانتے ہیں، سرِ فہرست ہے۔یہ  ہر چیز کو مہنگا کرکے کورونا وائرس کو مکمل طور پر لاعلاج بنا سکتا ہے۔

Image result for stop Smuggling

ایک اور مافیا جسے روکنے کی ضرورت ہے وہ اسمگلر مافیا یا غیر قانونی آمدورفت میں ملوث جرائم پیشہ افراد ہیں۔ اگر آپ فضائی و زمینی آمدورفت روکیں گے تو یہ لوگ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں۔ انہیں روکنا ضروری ہے۔

اس کے علاوہ حکومت کے ساتھ ساتھ عوام پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر اپنانے کے ساتھ ساتھ اپنے اردگرد ہر طرح کی مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھیں تاکہ انہیں روکا جائے۔ 

 

Related Posts