کراچی: عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سندھ کے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کی ضمانت میں 7 اپریل تک توسیع کردی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں سابق وزیر شرجیل میمن کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی۔ ساعت جسٹس عمر سیال نے کی جس کے دوران معزز جج نے نیب کے جواب کو مسترد کردیا۔
ہائی کورٹ کے جسٹس عمر سیال نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے نیب ترامیم پر جواب کو مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ نیب کے قانون میں ترامیم کے حوالے سے احتساب بیورو نے درست ردِ عمل نہیں دیا۔
اس کا جواب دیتے ہوئے نیب کے وکیل نے کہا کہ وہ اگلے ہفتے ایک اور کیس میں عدالت کو مکمل رپورٹ پیش کریں گے جس پر عدالت نے سابق صوبائی وزیر کی ضمانت میں7 اپریل تک مزید توسیع کردی۔
سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کو قومی احتساب بیورو نے 2017ء میں گرفتار کیا جس کے بعد وہ 20 ماہ تک جیل میں رہے۔ شرجیل میمن سمیت دیگر پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طریقے سے اثاثے بنائے۔
قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن پر آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے 27 ارب روپے کی کرپشن کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے رہنما پیپلزپارٹی شرجیل انعام میمن کے خلاف آمدن سے زائداثاثے بنانے کے الزام میں ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔
احتساب بیوروکےاعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اور ڈی جی آپریشنز سمیت دیگر حکام بھی شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں: شرجیل میمن کے خلاف کرپشن کاریفرنس دائر کرنے کی منظوری