احسن اقبال تفتیش میں تعاون کررہے تونیب نے گرفتار کیوں کیا؟ جسٹس اطہر من اللہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Ahsan Iqbal IHC
Ahsan Iqbal IHC

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نےنیب سے استفسار کیا کہ جب احسن اقبال تفتیش میں تعاون کررہے تو گرفتار کیوں کیا؟کیا گرفتار کیے بغیر انکوائری مکمل نہیں ہوسکتی تھی؟۔

نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس کیس میں احسن اقبال کی درخواست ضمانت پراسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نےسماعت کی، اس موقع پرجسٹس اطہر من اللہ نے نیب سے استفسار کیا کہ جب احسن اقبال تفتیش میں تعاون کررہے تو گرفتار کیوں کیا؟۔

جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ کیا گرفتار کیے بغیر انکوائری مکمل نہیں ہوسکتی تھی؟جس پرنیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ مجاز اتھارٹی، چیئرمین نیب نے گرفتاری کا حکم دیا تھا ، خدشہ تھا کہ احسن اقبال ریکارڈ ٹیمپر کردیں گے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے سوال کیا کہ وہ کیسے؟ کیا وزارت کا ریکارڈ اب بھی احسن اقبال کے پاس ہے؟نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ کہ وارنٹ گرفتاری ٹھوس شواہد کی روشنی میں ہی جاری کیےجاتےہیں ۔

عدالت نے پھر پوچھا کہ یہی پوچھ رہےہیں کہ وہ وجہ بتائیں کہ گرفتاری کے آرڈر کیوں جاری کیے گئے؟کیا نیب میں اتنی صلاحیت نہیں کہ احسن اقبال کو بنیادی حقوق سےمحروم کیے بغیر تفتیش مکمل کرتا؟جب آپ کسی کو گرفتارکرتے ہیں تو اس کی عزت اور وقار پر حرف آتا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیوں نہ نیب کی بلاجواز گرفتاری کو غلط قرار دیا جائے؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ خدشہ تھا کہ احسن اقبال گواہوں کو نیب نہیں آنے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی حکومت کو نااہلی اور نالائقی کا نوبل انعام ملنا چاہئے۔احسن اقبال

عدالت نے کہا کہ تفتیشی افسر صاحب آپ کو کس بنیاد پر خدشہ تھا کہ احسن اقبال گواہوں کو نہیں آنے دیں گے؟ نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ احسن اقبال کے ملک سے فرار ہونے کا بھی خدشہ تھا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اس صورت میں آپ کو ملزم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنا چاہئے تھا، انہوں نے کہا کہ ریمارکس دیے کہ کیوں نہ نیب کی بلاجواز گرفتاری کو غلط قرار دیا جائے؟۔

جسٹس جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا نیب کے گرفتاری کے اختیار پر تفصیلی فیصلہ جاری کریں گے، کہیں نہ کہیں یہ سلسلہ ختم ہوناہوگااور اس اختیار کی وضاحت کرناہوگی۔

واضح رہےکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو نیب نے 23 دسمبر کو گرفتار کیاتھا، نیب الزام کے مطابق نارووال اسپورٹس کمپلیکس سٹی منصوبے کی لاگت 34.410 ملین روپے سے بڑھا کر 97.520 ملین کی گئی اور لاگت بڑھانے کی کسی مجاز اتھارٹی یا فورم سے منظوری نہیں لی گئی۔

Related Posts