مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 192واں روز، عالمی برادری آج بھی خاموش

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 192واں روز، عالمی برادری آج بھی خاموش
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 192واں روز، عالمی برادری آج بھی خاموش

سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں بد ترین کرفیو کا آج 192واں تکلیف دہ روز ہے جس کے دوران عالمی برادری ہر گزرتے دن کی طرح بدستور خاموش ہے۔

عالمی برادری کی  وحشت ناک خاموشی کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فوج کا ظلم و تشدد بھی جاری و ساری ہے جس کے دوران اب تک 894 بچے شہید ہو چکے ہیں۔ 

بھارتی فوج کا غیر انسانی کرفیو اور بد ترین لاک ڈاؤن مقبوضہ وادی کا رابطہ پوری دنیا سے منقطع کرنے کا باعث ہے جس کا سبب مواصلاتی نظام کی مسلسل بندش، ٹیلیفون، انٹرنیٹ اور موبائل فون پر پابندیاں ہیں۔

غاصب بھارت کی طرف سے عائد پابندیوں، ظلم و ستم اور جبر و استبداد کا سلسلہ بھی ہر گزشتہ روز کی طرح جاری ہے جبکہ اس دوران مظلوم کشمیریوں کی پکڑ دھکڑ، ظلم و تشدد اور قتل و غارت بھی اسی طرح جاری ہے۔ 

قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے جبکہ کرفیو کے دوران کھانے پینے کی چیزیں، اشیائے ضروریہ اور زندگی بچانے والی ادویات کی شدید کمی ہے۔

کشمیر کے تمام علاقوں میں کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے اور سڑکیں مسلسل سنسان اور ویران نظر آتی ہیں جبکہ پابندیوں کے باعث عوام گھروں میں محصور  ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے امورِ جوانان عثمان ڈار نے کہا کہ پاکستان کے سابقہ حکمران کشمیریوں کی آواز بننے کے لیے تیار نہیں تھے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں 2 روز قبل معاونِ خصوصی  عثمان ڈار نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ 70 سال سے قربانیاں دے رہے ہیں، حکمران ان کی آواز نہ بن سکے۔

مزید پڑھیں: سابقہ حکمران کشمیریوں کی آواز بننے کو تیار نہیں تھے۔عثمان ڈار

Related Posts