بی آر ٹی منصوبہ:شہباز شریف اور پرویز خٹک کے درمیان ٹوئٹر پر لفظی جنگ چھڑ گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: پشاور کے بی آر ٹی منصوبے کے حوالے سے ن لیگ کے رہنماء شہباز شریف اور وزیر دفاع پرویز خٹک کے درمیان سوشل میڈیا پر لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور وزیر دفاع پرویز خٹک کے درمیان ٹوئٹر پر لفظی جنگ اس وقت شروع ہوئی جب شہباز شریف نے ٹوئٹ میں کہا کہ پشاور بی آر ٹی کی لاگت لاہور، ملتان اوراسلام آباد میٹرو کی مشترکہ لاگت کے برابر ہے۔

27 کلومیٹر طویل لاہور میٹرو منصوبے پر کل لاگت 29 ارب 65 کروڑ روپے آئی جب کہ 27.6 کلومیٹر طویل پشاور بی آرٹٰی کی لاگت 90 ارب روپے ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بنائے گئے تینوں میٹرو منصوبے اپنے وقت پر مکمل ہوئے جب کہ پشاور بی آر ٹی اب تک نامکمل ہے، ہمارے منصوبوں پر کرپشن کے الزام لگے اور انہیں جنگلا بس کہا گیا۔

مزید پڑھیں:سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو بی آر ٹی منصوبے کی تحقیقات سے روک دیا

دوسری جانب یہ بھی کوئی تعجب خیز نہیں کہ پی ٹی آئی نے اپنے منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات رکوانے کے لیے حکم امتناعی لے رکھا ہے۔شہباز شریف کے ٹوئٹ پر پرویز خٹک بھی میدان میں آگئے۔

انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی کی تعمیراتی لاگت 66 ارب روپے ہے، جو لاہور منصوبے سے اب بھی کم ہے، بی آر ٹی منصوبے کا مرکزی کوریڈوراورمتصل روٹس مکمل ہوچکے، یہاں لگنے والا انفارمیشن ٹیکنالوجی کا نظام عنقریب مکمل ہونے والا ہے۔

واضح رہے کہ پشاور بی آر ٹی منصوبے کو پی ٹی آئی کی گزشتہ خیبر پختونخوا حکومت نے شروع کیا تھا، اس وقت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک تھے۔

Related Posts