شیخ رشید احمد 11 فروری تک بزنس پلان پیش کریں۔ سپریم کورٹ کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شیخ رشید احمد 12 فروری تک بزنس پلان پیش کریں۔ سپریم کورٹ کا حکم
شیخ رشید احمد 12 فروری تک بزنس پلان پیش کریں۔ سپریم کورٹ کا حکم

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو 11 فروری تک محکمے کا جامع بزنس پلان پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر حاضری کی ہدایت کی ہے۔

سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران وفاقی وزیر ریلوے پیش ہوئے۔ سماعت کے بعد ایم ایل ون پروجیکٹ کی منظوری ترجیحی بنیادوں پر دینے کا حکم دیا گیا۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ریلوے کے ایم ایل ون پروجیکٹ کے لیے ٹینڈر جاری کرنے میں تاخیر کیوں کی گئی؟ کیا وزارتِ منصوبہ بندی آپ کی بات نہیں سنتی؟

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد  نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایم ایل ون کی لمبائی 1800 کلومیٹر ہے۔ اگر یہ پروجیکٹ مکمل ہوگیا تو ریلوے میں انقلاب  آجائے گا۔

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہم ایم ایل ون کا پی سی ون تیار کرکے جمع کروا چکے، اب ہم صرف اس کا ٹینڈر جاری کریں گے جس کے بعد کام شروع ہوجائے گا۔

تیز گام آتشزدگی کے واقعے پر ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ 70 لوگ زندہ جل گئے، آپ کے محکمے نے ذمہ داروں کے خلاف اب تک کیا کارروائی کی؟ شیخ رشید احمد نے کہا کہ 19 افراد کے خلاف قانونی کارروائی ہوئی۔

وزارتِ ریلوے کی کارروائی پر چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ آپ نے صرف گیٹ کیپر اور ڈرائیورز کو کیوں نکالاَ بڑے عہدیداروں کو کس وجہ سے چھوڑ دیا؟وزیر ریلوے نے کہا ان کے خلاف بھی کارروائی کریں گے۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ محکمۂ ریلوے میں وزیر ریلوے سے بڑا کوئی نہیں۔ 70 لوگ اپنی جانوں سے گئے۔ کیا آپ جوابدہ نہیں؟ تیز گام حادثے کے بعد آپ کو مستعفی ہوجانا چاہئے تھا۔

بعد ازاں عدالت نے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سے 2 ہفتے کے اندر ریلوے کا جامع بزنس پلان طلب کر لیا۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ پلان پر من و عن عمل کیا جائے۔ خلاف ورزی ہوئی تو توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔

ریلوے خسارہ کیس کی سماعت 11 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے وزیر منصوبہ بندی اور پلاننگ کمیشن حکام کو بھی 2 ہفتوں کے اندر طلب کیا ہے۔ 

Related Posts