یورپی یونین میں متنازعہ بھارتی قانون کے خلاف قرارداد کا مسوّدہ تیار کر لیا گیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یورپی یونین میں متنازعہ بھارتی قانون کے خلاف قرارداد کا مسوّدہ تیار کر لیا گیا
یورپی یونین میں متنازعہ بھارتی قانون کے خلاف قرارداد کا مسوّدہ تیار کر لیا گیا

برسلز:  متنازعہ شہریت بل کے خلاف بھارت میں  ملک گیر ہنگامے جاری ہیں جبکہ اس دوران یورپی یونین میں قرارداد کا مسوّدہ تیار کر لیا گیا ہے جس کی تیاری میں 150 سے زائد یورپی قانون ساز شریک ہوئے۔

بھارت کے متنازعہ قانون کو پوری دنیا ظلم پر مبنی قرار دے رہی ہے جس کا ثبوت یورپی یونین قانون سازوں کا شہریت قانون کے خلاف تیار کیا گیا تاریخی مسوّدہ ہے۔ قرارداد میں بھارتی قانون پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

مسوّدہ اگلے ہفتے یورپی یونین میں زیر بحث لایا جائے گا۔ مسوّدے میں کہا گیا ہے کہ لاکھوں کی تعداد میں مسلمانوں سے بھارت نے ان کی شہریت کا حق چھیننا شروع کردیا ہے۔ بھارت مظاہرین کے حقوق کا احترام کرے۔

یورپی یونین میں اگلے ہفتےپیش کیے جانے والے مسوّدے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ  بھارت متنازعہ شہریت کے قانون کو فوری طور پر ختم کرے۔ مظاہرین پر طاقت کا بے جا استعمال قابلِ مذمت ہے۔

مسوّدے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام یورپی یونین ممالک مل کر بھارت کو مجبور کریں کہ تفریق پر مبنی قانون ختم کرے۔ ہندو نیشنلسٹ ایجنڈا بھارتی انتخابات کے بعد نافذ کیا گیا۔ مذہب کو شہریت کی بنیاد بنانا درست نہیں۔

اراکینِ یورپی یونین نے  بھارت کے متنازعہ شہریت قانون کو اقوامِ متحدہ کے چارٹر برائے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔بھارت میں مظاہروں کی وجہ متنازعہ قانون ہے۔

یاد رہے کہ متنازعہ شہریت قانون(سی اے اے) کے خلاف بھارت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک گیر مظاہروں میں تیزی پیدا ہوئی جس پر بھارتی پولیس نے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 افراد کو ہلاک کردیا۔

بھارت کے صوبے آسام اور مدھیہ پردیش  میں احتجاج شدت اختیار کرچکا ہے جبکہ منگلور اور لکھنؤ کے شہروں میں بھارتی پولیس نے مظاہرین پر گولیاں برسا دیں جس سے 3 افراد لقمۂ اجل بن گئے۔

مزید پڑھیں: : بھارت میں احتجاج :  پولیس کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک

Related Posts