کراچی کے ایدھی شیلٹر ہوم میں پولیس کی کارروائی: 7 لڑکیاں تحویل میں لے لی گئیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی کے ایدھی شیلٹر ہوم میں پولیس کی کارروائی: 7 لڑکیاں تحویل میں لے لی گئیں
کراچی کے ایدھی شیلٹر ہوم میں پولیس کی کارروائی: 7 لڑکیاں تحویل میں لے لی گئیں

کراچی: شہرِ قائد میں واقع ایدھی شیلٹر ہوم پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 7 لڑکیوں کو تحویل میں لے لیا جس کے بعد شیلٹر ہوم کی ایک لڑکی کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا۔

بوٹ بیسن پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں کلفٹن کے ایدھی وومن شیلٹر ہوم پر چھاپہ مارا جبکہ یہ کارروائی سکینہ نامی لڑکی کی درخواست پر عمل میں لائی گئی۔

پولیس کی درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق مدعیہ سکینہ نے الزام عائد کیا کہ مدیحہ نامی لڑکی نے شدید تشدد کیا جس سے میصرہ نامی لڑکی شیلٹر ہوم میں ہلاک ہو گئی۔

سکینہ کی مدعیت میں درج کی گئی ایف آر میں قتل کی دفعات لگائی گئی ہیں جن کے تحت عدالت کے حکم پر بوٹ بیسن پولیس کو حرکت میں آنا پڑا۔ پولیس نے 7 لڑکیوں کو تحویل میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی۔

مقتولہ میصرہ کے بارے میں ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے آج میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2017ء کے اواخر میں ہلاک ہونے والی میصرہ بیمار تھی جسے بیماری نے چڑچڑا بنا دیا تھا۔

FIR edhi

سربراہ ایدھی فاؤنڈیشن فیصل ایدھی نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ میصرہ کا شیلٹر ہوم میں رہنے والی دیگر لڑکیوں سے جھگڑا ہوتا رہتا تھا، تاہم اس کا انتقال بیماری کے باعث ہوا۔

فیصل ایدھی نے کہا کہ واقعے کی تفتیش میں شیلٹر ہوم کی انتظامیہ ایدھی فاؤنڈیشن پولیس کے ساتھ تعاون کرے گی جبکہ پولیس کی تحویل میں لی گئی لڑکیاں مجسٹریٹ کے سامنے کہہ چکی ہیں کہ وہ شیلٹر ہوم میں نہیں رہنا چاہتیں۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کے مطابق تحویل میں لی جانے والی 7 لڑکیوں کو مجسٹریٹ کے حکم سے لے جایا گیا جبکہ ساتوں بچیوں میں شامل مدعیہ سکینہ کو بھی پولیس اپنے ہمراہ لے گئی۔ 

Related Posts