تعلیم کا عالمی دن: دنیا بھر کے کروڑوں انسان آج بھی رسمی تعلیم سے محروم

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تعلیم کا عالمی دن: دنیا بھر کے کروڑوں انسان آج بھی رسمی تعلیم سے محروم
تعلیم کا عالمی دن: دنیا بھر کے کروڑوں انسان آج بھی رسمی تعلیم سے محروم

اسلام آباد:  پاکستان سمیت دنیا بھر میں تعلیم کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جبکہ آج بھی دنیا کے 26 کروڑ 50 لاکھ سے زائد افراد ایسے ہیں جو یا تو اسکولوں میں داخل نہ ہوسکے یا پھر انہیں رسمی تعلیم مکمل کرنے کا موقع نہ مل سکا۔

اقوامِ متحدہ کے بین الاقوامی چارٹر برائے انسانی حقوق کے سیکشن 26 کے تحت تعلیم انسان کا بنیادی حق ہے۔ بین الاقوامی چارٹر کے مطابق عوام کو مفت اور لازمی بنیادی تعلیم فراہم کرنا ریاست کا فرض قرار دیا گیا ہے۔ 

آج پاکستان سمیت دنیا بھر کے متعدد ممالک ایسے ہیں جہاں تعلیم کو خاطر خواہ اہمیت نہیں دی جاتی جبکہ 1989ء میں بچوں کے حقوق کنونشن کے تحت عوام کو  اعلیٰ تعلیم تک رسائی دینا تمام ممالک پر لازمی قرار دیا گیا تھا۔

ستمبر 2015ء میں اقوامِ متحدہ کے تحت مستحکم ترقی ایجنڈا 2030ء  کا تصور پیش کیا گیا جس کے تحت2030ء تک تمام انسانوں کو یکساں معیارِ تعلیم اور تا عمر سیکھنے کے عمل کو جاری رکھنے کے مواقع فراہم کرنے کا عہد کیا گیا۔

بین الاقوامی سطح پر تعلیمی عمل کو معیاری بنانے کے لیے نت نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔دنیا بھر میں  آج بھی 61 کروڑ 70 لاکھ بچے اور بالغ افراد بنیادی ریاضی کو پڑھنے اور سمجھنے سے قاصر ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے یومِ تعلیم کو عالمی دن کے طور پر منانے کی قرارداد 3 دسمبر 2018ء کو منظور کی۔ دن منانے کا مقصد امن و ترقی کے لیے تعلیمی اہمیت کو فروغ دینا تھا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل اداکارہ و میزبان جگن کاظم نے تعلیم کے میدان میں ایمر جنسی کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جو اقوام آج ترقی او رخوشحالی کے راستے پر ہیں وہاں سب سے پہلے تعلیم یافتہ معاشرہ وجود میں آیا۔

جگن کاظم نے پانچ روز قبل  گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ  پاکستانی روایتی تعلیم سے دنیا کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا۔  بچوں کو  معاشرے کا  کارآمد شہری بنانا ضروری ہے تاکہ نئی نسل مستقبل میں ملک کو ترقی یافتہ بنا سکے۔

  مزید پڑھیں: پاکستان میں تعلیمی ایمر جنسی کا نفاذ کیا جائے۔جگن کاظم

Related Posts