اسلام آباد(سیدیاسین) وفاقی دارالحکومت چائنیز خاتون شہری قتل میں وفاقی پولیس کی جانب سے کیس کا رُخ موڑنے اور گواہان کی ویڈیو لنک کے ذریعے شہادتوں پر اثر انداز ہو کر مقدمہ کمزور کرنے کے خلاف احتجاجاََ مقتولہ کے وکیل نے وکالت نامہ واپس لے لیا۔
پولیس کے ریٹائرڈ سب انسپکٹر گل کا اہم کردارہے جس نے عدالتی عملے اور پولیس کے درمیان پل کا کردار ادا کیا،ان خیالات کااظہار پاک چائنہ لاء ایسوسی ایٹ اور مقتولہ چینی خاتون شہری کے وکیل مجیب الرحمن کیانی نے میڈیاسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ غیر متعلقہ پولیس ریٹائرڈ آفیسر گل کیس کی پیروی کرتا تھا جو سول کپڑوں میں آتا ہے اور 16جنوری کو مجھے فون کال کرتے ہوئے کہاکہ ویڈو لنک والے گواہ ختم کرا دیئے ہیں ۔
یہی بات احاطہ عدالت میں ملزمان کے وکلاء کو کہتے میں نے سن لیا جس سے مجھے شک ہوا کہ مقدمے کی پیروی ٹھیک نہیں ہو رہی جس پولیس والے نے مقتولہ کے فنگر پرنٹ لیے اور اسی بنیاد پر ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا اس کے بعد شناخت پریڈ ہوئی لیکن ان دونوں گواہان کو پیش نہیں کیا گیا ۔
سب سے اہم کردار دین محمد تندور والا جس کے پاس ملزمان نے ڈکیتی کی رقم رکھوائی تھی اُسے بھی بطور گواہ پیش نہیں کیا گیا اسی طرح اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر وقار تین ماہ کی ٹریننگ پر ہیں جس کی وجہ سے ان کا بھی بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں: پاکستانی لڑکیوں سے شادی کے بہانے چین لیجاکر اعضاء فروخت کرنیوالی چینی باشندہ گرفتار