پنجاب کے شہر فیصل آباد میں محکمۂ صحت کی غفلت کے باعث غلط ویکسین لگادی گئی جس کے باعث فیصل آباد کا شہری آنکھ گنوا بیٹھا۔ شہری نے آنکھ ضائع ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے خود کو فروخت کے لیے پیش کردیا۔
ویکسین کے باعث آنکھ گنوانے کے ساتھ ساتھ لقوہ اور فالج کے حملے نے ہمایوں خان نامی شہری کی زندگی اجیرن بنا دی۔ ہمایوں خان شہید احتجاجاً انسان برائے فروخت کا پوسٹر چھاتی پر لگا کر اسلام آباد پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقہ پیپلزکالونی کے رہائشی ہمایوں خان شہید نے بتایا کہ 2002ء میں میں نے ہیپاٹائٹس سے بچنے کیلئے وزارت صحت سے منظور شدہ ویکسین لگوائی جس سے میری دائیں آنکھ ضائع ہوگئی۔
ہمایوں خان نے بتایا کہ ویکسین کے بعد مجھے فالج اور لقوہ کا اٹیک ہوا۔دوا ساز ادارہ اور وزارت صحت کی ملی بھگت سے صرف لیبارٹری میں استعمال کے قابل ویکسین لوگوں کو لگائی گئی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مجرموں کو سزا دلوانے کیلئے میں نے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی اور انٹرکورٹ اپیل نمبر356-05میں وزارت صحت پنجاب نے استدعا کی کہ فیصلے کیلئے یہ مقدمہ سیکرٹری صحت پنجاب کے سپرد کیاجائے
عدالت نے صوبائی وزارتِ صحت کی استدعا منظور کرلی، سیکرٹری صحت پنجاب نے مجھے انکوائری کئے بغیر میرے خلاف فیصلہ کروایا جو کہ آئین کے آرٹیکل 10Aکےخلاف ہے۔
ہمایوں شہید نے بتایا کہ میں نے دوبارہ عدالت عالیہ لاہور میں درخواست دی اور 1741-15آئی سی اے نمبر میں عدالت نے میرے وکیل کا موقف سنے بغیر ہی وزارت صحت کی غیرحاضری کے باوجود ملزمان کو بری کردیا۔
انہوں نے کہاکہ میں نے سپریم کورٹ میں بھی درخواست دائر کی جس میں ججز نے کمپنی اوروزارت صحت کے جرم کو مانا لیکن اس کے باوجود سزا نہیں دی گئی۔