اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انتہا پسند ہندو ٹولہ ایٹمی ہتھیار والے ملک بھارت پر قابض ہے، بھارت میں ایک ایسی خاص انتہا پسندانہ نظریاتی سوچ غالب آ چکی ہے جو ‘ہندتوا کہلاتی ہے۔
جرمن نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے دنیا کو پیشگی آگاہ کیا تھا، ایٹمی ہتھیار والے ملک بھارت پر انتہا پسند ہندو ٹولہ قابض ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ خود بھارت اور اس کے ہمسایہ ممالک کے لیے المیہ ہے کہ وہاں ایسے انتہا پسند اقتدار میں ہیں جنہوں نے مہاتما گاندھی کو قتل کیا ،بھارت پر ایک ایسی انتہا پسندانہ نظریاتی سوچ غالب آ چکی ہے جو ‘ہندتواکہلاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوانتہا پسند نظریہ جرمن نازیوں سے متاثر اور نسل پرست ہےجس کی بنیاد اقلیتوں سے نفرت پر رکھی گئی تھی، جس کے باعث مسلمانوں اور عیسائیوں سمیت بھارت کی دیگر اقلیتیں خطرے میں ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت میں آر ایس ایس کے نظریات پوری طرح غالب آنے کی بات اس وقت بھی پوری طرح ظاہر ہو گئی تھی جب بھارت نے یکطرفہ طور پر کشمیر کو اپنے ریاستی علاقے میں ضم کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بننے کے فوری بعد کہا تھا کہ اگر بھارت ایک قدم آگے بڑھے گا تو پاکستان اپنے باہمی اختلافات دور کرنے کے لیے دو قدم آگے بڑھائے گا تاہم مودی حکومت نے آر ایس ایس نظریے کی وجہ سے ہی مذاکرات کی پیشکش کا جواب نہیں دیا۔
مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کی جانب سے بھرپور آواز نہ اٹھائے جانے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ‘ بدقسمتی سے مغربی ممالک کے لیے ان کے تجارتی مفادات زیادہ اہم ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بھارت میں جو کچھ کشمیریوں کے ساتھ ہو رہا ہے اس پر عالمی برادری خاموش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی زیرصدارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس