چنئی : بھارت میں پیش آنے والے ایک کے بعد دوسرے واقعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی کی جدوجہد مودی کی فسطائی حکومت کے زیرتسلط رہنے والے بھارتی عوام خصوصا اقلیتوں کے لئے ایک علامت بن چکی ہے اوربھارت کے طول و عرض میں جاری مظاہروں کے دوران اب ’’فری کشمیر‘‘ کے پوسٹر کثرت سے دیکھے جاتے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ماضی قریب میں ایسے پوسٹر اٹھانے والے لوگوں کے خلاف غداری کے مقدمات درج کئے جانے کے باوجود چنئی میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک مظاہرے کے دوران ’فری کشمیر‘کا پوسٹر دیکھا گیا۔
اس سے قبل نئی دہلی اور ممبئی میں احتجاجی مظاہروں کے دوران بھی اسی طرح کے پلے کارڈز دیکھے گئے تھے۔چنئی میںیہ پوسٹر نئی دہلی میںجواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلباء اور اساتذہ پر تشددکے خلاف احتجاج کرنے والی ایک خاتون نے اٹھایا تھا۔
مزید پڑھیں:عراق سے امریکی فوج کے انخلاء پر کوئی بات نہیں ہو سکتی، امریکا کا جواب