ایران امریکا کشیدگی کم کرانے کے لیے ہمارے روابط جاری ہیں، شاہ محمود قریشی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

shah mehmood qureshi briefing
shah mehmood qureshi briefing

اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ایران امریکا کشیدگی کم کرانے کے لیے ہمارے روابط جاری ہیں، خطے کے اہم ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے کر رہا ہوں، ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احسان اللہ ٹوانہ کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی امور خارجہ کا اجلاس ہوا، جس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے خصوصی طور پر شرکت کی جہاں انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال، اور مسئلہ کشمیر سمیت اہم سفارتی امور پر خصوصی بریفنگ دی۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کشیدگی کم کرانے کے لیے ہمارے روابط جاری ہیں، خطے کے اہم ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے کر رہا ہوں، ہم نے واضح طور پر کہا کہ ہماری سرزمین کسی ہمسایہ ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کا گزشتہ روز کا بیان بھی واضح اور دو ٹوک تھا کہ پاکستان کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا اور امن کے لیے ہماری کوششیں جاری رکھے گا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ3 جنوری کے بعد میرا پہلا ٹیلیفونک رابطہ ایرانی وزیر خارجہ سے ہوا اور ان سے میر بات چیت بہت مفید رہی، یہ بات واضح ہے کہ ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، کشیدگی کے اثرات خطے پر پڑیں گے،افغان امن عمل بھی متاثر ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا ایران سے غیر مشروط مذاکرات کے لیے تیار، سلامتی کونسل میں خط

اجلاس میں بریفنگ کے دوران شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشیدگی میں کمی لانے کیلئے پاکستان اپنا مثبت کردار ادا کرنے کیلئے پر عزم ہے، مسلم امہ کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت اچھے ہیں اور ہم انہیں مزید مستحکم بنانا چاہتے ہیں۔

مودی حکومت کے امتیازی قوانین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہ بھارت نے متنازعہ ترمیمی شہریت ایکٹ اور این آر سی جیسے امتیازی قوانین مسلط کئے جس میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کو سلب کرنے کی کوشش کی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی متنازعہ بل و قوانین کے خلاف سیکولر سوچ کے حامل ہندوستانی سراپا احتجاج ہیں، گجرات فسادات، بابری مسجد کا انہدام اور حالیہ بھارتی اقدامات ایک ہی سوچ کی عکاسی کرتے ہیں، ہندوستان میں بھارتی اقدامات کے خلاف احتجاج میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے۔

Related Posts