سال 2025 میں اگر کوئی پاکستانی شہری سویڈن کا مختصر مدتی سفر کرنے کا خواہشمند ہے، چاہے وہ سیاحت کے لیے ہو، کاروباری ملاقات کے لیے یا اہلِ خانہ سے ملنے کے لیے تو اسے شینجن ویزا کے لیے سخت مالیاتی شرائط پوری کرنی ہوں گی۔
سویڈن جو کہ اپنے ثقافتی ورثے، قدرتی مناظر اور جدید طرزِ زندگی کے باعث عالمی سیاحوں کی اولین ترجیح بن چکا ہے، پاکستانی شہریوں سے ویزا کے حصول کے لیے مکمل مالی ثبوت طلب کرتا ہے۔
اس ویزے کے لیے سب سے اہم اور فیصلہ کن دستاویز بینک اسٹیٹمنٹ ہے، جو درخواست گزار کی مالی استطاعت ظاہر کرتی ہے۔
سویڈش حکام کے مطابق ویزا کے حصول کے لیے یومیہ کم از کم 80 یورو کے اخراجات برداشت کرنے کی صلاحیت ضروری ہے۔
اگر کسی شخص کا قیام 90 دنوں پر محیط ہو تو اسے مجموعی طور پر 7200 یورو درکار ہوں گے، جو موجودہ شرح تبادلہ کے مطابق (1 یورو یعنی 328اعشاریہ 4 روپے) تقریباً 24 لاکھ پاکستانی روپے بنتے ہیں۔ یہ رقم باقاعدہ، متحرک اور چھ ماہ کی بینک اسٹیٹمنٹ میں واضح ہونی چاہیے۔
بینک اسٹیٹمنٹ کے علاوہ دیگر اہم دستاویزات میں درست اور کارآمد پاسپورٹ، مکمل ویزا درخواست فارم، حالیہ پاسپورٹ سائز تصاویر، سفری بیمہ، سویڈن میں قیام کا ثبوت (جیسے ہوٹل بکنگ یا دعوت نامہ)، اور ریٹرن فلائٹ کی تصدیق شدہ ریزرویشن شامل ہیں۔
سویڈن کا شینجن ویزا 180 دنوں میں سے زیادہ سے زیادہ 90 دن کے قیام کی اجازت دیتا ہے، اور اس کی پراسیسنگ کا دورانیہ عموماً 15 ورکنگ ڈیز ہوتا ہے۔
سویڈن ویزا کے لیے پاکستانی اور افغان شہریوں کی درخواستیں اسلام آباد میں واقع سویڈن کے سفارت خانے کے ذریعے نمٹائی جاتی ہیں۔
سفری ماہرین کا مشورہ ہے کہ تمام دستاویزات نہ صرف مکمل اور درست ہوں بلکہ ان میں کوئی ابہام یا تضاد نہ ہو کیونکہ مالیاتی ثبوت کی کمی یا مشکوک لین دین ویزا مسترد ہونے کا سبب بن سکتے ہیں۔
سویڈن کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر، ویزا کے عمل کو کامیاب بنانے کے لیے تمام شرائط پوری کرنا ضروری ہے۔