ایران پر حملوں کے بعد پاکستان نے اپنی ایٹمی تنصیبات پر فضائی پہرہ بٹھا دیا، وجہ کیا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ڈیفنس نیوز

اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد پاکستان نے اپنے فضائی دفاعی نظام کو فعال کیا اور اپنے جوہری تنصیبات اور ایران کے ساتھ ملک کی سرحد کے قریب لڑاکا طیارے تعینات کر دیے۔

العربیہ نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک پاکستانی انٹیلی جنس اہلکار نے جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ اگرچہ فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن ہمارے سسٹمز احتیاطی تدابیر کے طور پر ہائی الرٹ پر ہیں۔

پاکستان اسلامی دنیا کی واحد جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاست ہے اور اس کی ایران کے ساتھ ایک طویل سرحد ہے جس میں کئی مقامات پر سکیورٹی میں خلا موجود ہیں۔ پاکستانی حکام نے تشدد یا مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر دارالحکومت اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے اور دیگر شہروں میں امریکی سفارتی قونصل خانوں کی حفاظت کے لیے حفاظتی اقدامات میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔

دریں اثنا پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسرائیلی حملے کو “غیر منصفانہ” اور “ایران کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی” قرار دیا اور ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ اسرائیل کے ایران پر حملے علاقائی استحکام کو سنجیدگی سے نقصان پہنچا رہے ہیں۔

اسرائیل نے کہا کہ اس نے جمعے کے روز ایران پر بمباری کی۔ ان حملوں میں جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل فیکٹریوں اور فوجی رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس نے خبردار کیا کہ تہران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکنے کے لیے یہ ایک طویل کارروائی ہوگی۔

ایرانی میڈیا اور عینی شاہدین نے مرکزی نطنز یورینیم افزودگی کی سہولت سمیت مختلف مقامات پر دھماکوں کی اطلاع دی ہے۔ اسرائیل نے جوابی کارروائی میں ایرانی میزائل اور ڈرون حملوں کی توقع میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔

Related Posts