اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 2025-26 کے تحت کراچی میں جاری گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کیلئے 42اعشاریہ 7 ارب روپے مختص کر دیے ہیں۔
گرین لائن بی آر ٹی کراچی بریز میٹرو بس سسٹم کا ایک اہم منصوبہ ہے، جس کی تعمیر فروری 2016 میں شروع ہوئی تھی اور متعدد تاخیر کے بعد عمران خان کے دور حکومت میں وزیراعظم کی ہدایت پر دسمبر 2021 میں مکمل کر کے فعال کر دیا گیا تھا۔
یہ منصوبہ کراچی میٹروبس نیٹ ورک کے پہلے مرحلے پر مشتمل ہے، جس میں 18 کلومیٹر طویل بس کوریڈور اور 22 اسٹیشنز شامل ہیں، یعنی ہر کلومیٹر پر ایک اسٹیشن تعمیر کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، مختص شدہ 42اعشاریہ 7 ارب روپے دو اہم حصوں پر مشتمل ہیں:29اعشاریہ 19 ارب روپے، گرین لائن بی آر ٹی کے ترقیاتی کاموں کی تکمیل کیلئے مختص کیے گئے ہیں، جس کی منظوری نیشنل اکنامک کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے 2017 میں دی تھی۔
مزید 13اعشاریہ 50 ارب روپے، منصوبے کے آپریشنل مرحلے کیلئے مختص کیے گئے ہیں، جس کی منظوری یکنک نے 2020 میں دی تھی۔
گرین لائن بی آر ٹی، کراچی کے عوامی ٹرانسپورٹ سسٹم میں ایک کلیدی حیثیت رکھتی ہے، جو شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی کو قابلِ اعتماد، مؤثر اور سستی سفری سہولیات فراہم کرتی ہے۔
توقع ہے کہ مکمل فعالیت اور دیگر ٹرانسپورٹ لائنز کے ساتھ انضمام کے بعد یہ منصوبہ نہ صرف سفر کے دورانیے میں نمایاں کمی لائے گا بلکہ ٹریفک کے دباؤ اور ماحولیاتی آلودگی میں بھی واضح کمی کا باعث بنے گا۔