سکھر: پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ اور ساتھیوں کے خلاف ریفرنس کی سماعت 17 جنوری تک ملتوی، نیب نے 14 جلدوں پر مشتمل دستاویزی ثبوت عدالت میں پیش کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ ان کے صاحبزادوں ایم پی اے فرخ شاہ، زیرک شاہ ،داماد وبھتیجے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ سمیت اٹھارہ افراد کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں تیار کردہ نیب کے ریفرنس کی سماعت سکھر کی احتساب عدالت میں ہوئی۔
سماعت کے موقع پر خورشید شاہ کو ایمبولینس میں این آئی سی وی ڈی اسپتال سے عدالت لایا گیاتاہم سماعت کے آغاز پر نیب ٹیم کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے سماعت ایک بجے تک ملتوی کردی۔
اس دوران خورشید شاہ کے وکیل مکیش کمار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیب کی ٹیم کے پیش نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ریفرنس کو خورشید شاہ کے خلاف سیاسی انتقامی کاروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عجیب کیس ہے جس میں ملزمان تو وقت پر عدالت میں پہنچ جاتے ہیں لیکن نیب کی ٹیم نہیں پیش ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان شوگر ملز ریفرنس میں حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 جنوری تک توسیع