پرائیویٹ اسکیم کے عازمین حج کیلئے خوشخبری

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر مذہبی امور سردار یوسف پریس کانفرنس کرتے ہوئے، فوٹو دی نیوز

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ نجی حج اسکیم کے تحت رواں برس 25 ہزار 698 عازمین جاسکیں گے کیونکہ نجی حج اسکیم کے کوٹے میں سستی اور کوتاہی کرتے ہوئے بروقت عمل مکمل نہیں کیا گیا۔

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے اسلام آباد میں سیکریٹری وزارت مذہبی امور کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دو مرتبہ سعودی عرب جاکر انتظامات دیکھے ہیں، پاکستان کی حج پالیسی کے تحت 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد نجی اسکیم کا کوٹہ ہوتا ہے اور مجموعی ایک لاکھ 79 ہزار 210 مجموعی کوٹہ بنتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرکاری اسکیم کے انتظامات وزارت مذہبی امور کرتی ہے اور سعودی عرب کے احکامات کے مطابق سرکاری اسکیم کا کوٹا مکمل استعمال کیا گیا اور ڈیڈ لائن میں پیسے بھی چلے گئے اور حاجیوں کی منظوری بھی ہوگئی تھی۔

سردار یوسف نے کہا کہ بدقسمتی سے نجی اسکیم میں این جی اوز یا ان کے منظم کلسٹر بنے تھے وہ ان ہدایات پر عمل نہیں کرسکے، اس کی وجوہات ان کو معلوم ہے لیکن سعودی حکومت یا وزارت حج و عمرہ کے احکامات میں وہ برابر کے شریک تھے اور انہیں آگاہ کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقررہ مدت میں عمل مکمل کرنے میں انہوں نے تاخیر کی اور لیت و لعل سے کام لیا اور یہاں پر ان کی پرانی کمپنیوں کے تحت آر ایل دیا جائے لیکن سعودی احکامات اس کے برعکس تھی، جس کے تحت 500 کا ایک کلسٹر ہوتا ہے اور جس کمپنی کے پاس 500 کی تعداد ہوگی اس کو اجازت ہوگی لیکن 2025 کے لیے انہوں نے پہلے ہی بتایا تھا کہ جس کمپنی کے پاس دو ہزار کا ہدف ہوگا ان کو اجازت ہوگی۔

وزیرمذہبی امور نے کہا کہ ان کی 904 کمپنیاں بنی تھیں اور انہوں نے مل کر کلسٹر بنا کر دو ہزار کا ہدف پورا کیا، این جی اوز کی تنظیم ہوپ ہے جو اس کی نگرانی کرتی ہے اور پالیسی چلاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہوپ نے 41کلسٹر بنائے، ہوپ کو 14 فروری تک ڈیڈ لائن دی گئی تھی کہ آپ 25 فیصد رقم جمع کرانی تھی اور اس کے بعد آگے کا عمل ہوگا لیکن بکنگ کے بغیر کوئی کام نہیں ہوسکتا ہے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ 14 فروری تک تقریباً 3 ہزار600 افراد نے پیسے جمع کیے، اس کے بعد ایک ہفتے کی توسیع کردی اور پھر 48 گھنٹے اضافی وقت دیا گیا تو پھر بھی 10 ہزار مزید رقم جمع ہوئی اور مجموعی 13 ہزار 600 کے لگ بھگ تھی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے جب پتا چلا تو میں خود سعودی عرب گیا اور وزیر سے ملاقات کرکے درخواست کی کہ تاریخ میں توسیع کریں لیکن پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے پالیسی بنائی ہوتی ہے لہٰذا توسیع ہوگی تو سب کے لیے ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے ملاقات کی اور انہوں نے فوری نوٹس لیا اور وزیرخارجہ کی ذمہ داری لگائی اور سعودی عرب سے وزیر خارجہ نے رابطہ کیا توانہوں پاکستان کے لیے 10 ہزار کا کوٹہ دیا اورباقی مسلم ممالک کو بھی 10 ہزار کا حج کوٹہ ملا۔

سردار یوسف نے کہا کہ اب 25 ہزار698 عازمین حج اس سال نجی اسکیم کے تحت جاسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی وزیر حج نے بتایا کہ ہماری وزارت حج نے جب معاہدہ کیا تھا یہ ٹائم لکھا اور ہوپ کا نمائندہ وحید بٹ صاحب نے معاہدے پر دستخط کیے تھے، اس کا مقصد یہ ہے کہ بعض لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں معلوم نہیں تھا اور عذر کرتے ہیں حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں تھی کیونکہ وزارت نے اپنی ذمہ داری ان کو آن بورڈ رکھتے ہوئے پوری کی اور ان کو پہلے سے ہدایات ملی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت کی جانب سے وقتاً فوقتاً اشتہار دیا گیا اور لوگوں کو اطلاع دی گئی کہ عازمین حج کسی جگہ بکنگ کرتا ہے تو اس میں باقاعدہ تصدیق کرکے بکنگ کریں کہ ان کو اجازت ملی ہے یا نہیں، اگر تصدیق نہیں ہو تو اس کمپنی کے ذریعے بکنگ نہ کریں۔

وزیرمذہبی امور نے کہا کہ حکومت کو احساس ہے کہ یہ حاجی ہیں اور ان کو کوٹہ ملا تھا اور ان کو جانا چاہیے تھا لیکن بعض لوگوں کی کوتاہی اور غفلت کی وجہ سے وہ رہ گئے۔

سردار یوسف نے کہا کہ جس کی جانب سے کوتاہی ہوئی ہے حکومت اس کے خلاف کارروائی کرے گی اور وزیراعظم نے باقاعدہ ایک کمیٹی بنا دی ہے، جو انکوائری کر رہی ہے، اس کی رپورٹ آئے گی تو اس پر عمل درآمد ہوگا۔

وفاقی وزیر سے سوال کیا گیا کہ نجی ٹوور آپریٹرز کے پیسے سرکاری اکاؤنٹ میں گئے، انہوں نے غلط اکاؤنٹس میں منتقل کیے جس سے بکنگ تاخیر کا شکار ہوئی، جس پر سیکریٹری وزارت حجں نے جواب دیا کہ ڈی جی حج کے اکاؤنٹ میں پیسے 50 ملین ریال گئے مگر 700 ملین ریال چاہئیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ 50 ملین پرانے طریقے سے متنازع اکاؤنٹس میں گئے مگر وہ دسمبر سے جنوری میں واپس آگئے تھے، جو پیسے گئے تھے ان سے بھی پلاٹس بک ہوسکتے تھے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ اب واضح کہہ رہا ہوں سعودی حکومت مزید کوئی حج کوٹہ نہیں دے رہی ہے اور جو نجی اسکیم کے عازمین رہ گئے ہیں وہ اب رہ گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 30 مئی تک حج پروازیں مکمل ہوجائیں گے اور یہاں سے سارا عمل مکمل ہوجائے گا۔

Related Posts