بغداد میں عرب لیگ کے 34 ویں سربراہ اجلاس کا آغاز

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ عرب میڈیا)

بغداد میں عرب لیگ کے 34 ویں سربراہ اجلاس کا آغاز ہوگیا جس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس اور ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے بھی شرکت کی۔

عراقی صدر عبداللطیف رشید نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ عرب سربراہ کانفرنس انتہائی پیچیدہ حالات اور سنگین چیلنجز میں منعقد ہو رہی ہے، جنگ کا سایہ خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے بغداد سربراہ کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران غزہ میں “فوری اور مستقل جنگ بندی” کا مطالبہ کیا۔

اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچز نے غزہ پر انسانی ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے اقوام متحدہ میں ایک قرارداد پیش کرنے کے اپنے ملک کے ارادے کا اعلان کیا اور کہا غزہ میں تشدد کے چکر کو روکنا ہوگا۔

غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ اور ناقابل قبول ہے اور یہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ سانچز نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہوئے دو ریاستی حل کی حمایت کرنے کا مطالبہ کیا اور دو ریاستی حل کے لیے سعودی عرب اور فرانس کی سربراہی میں ہونے والی امن کانفرنس کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔

عراقی صدر نے ڈکٹیشن اور بیرونی مداخلت کی پالیسیوں اور طاقت کے استعمال کو مسترد کرتے ہوئے اختلافات کے حل کے لیے سیاسی حل اور قومی مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا۔

عراقی صدر نے کسی بھی حالت یا نام کے تحت غزہ کے باشندوں کی نقل مکانی کو مسترد کرنے کے اپے موقف کا اعادہ کیا۔

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع سوڈانی نے اپنے ملک کی جانب سے دہشت گردی کی تمام اقسام سے نمٹنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

عراقی وزیر اعظم نے شام پر امریکی پابندیاں ہٹانے کے فیصلے کو سراہا اور شام میں ایک ایسا آئینی نظام بنانے کی حمایت کی جس میں تمام شامی شامل ہوں۔

Related Posts