پاکستان کی جانب سے بھارت پر کئے گئے میزائل حملے جو کہ “آپریشن بنیان المرصوص” کے تحت انجام دیے گئے نہ صرف دفاعی مضبوطی کا مظہر تھے بلکہ اس میں قومی وحدت اور روحانی وابستگی کا عنصر بھی نمایاں طور پر شامل تھا۔
بنیان مرصوص کا مطلب:
یہ اصطلاح قرآن مجید کی سورۃ الصف (آیت 4) سے اخذ کی گئی ہے جس میں اللہ تعالیٰ اُن مجاہدین کو محبوب قرار دیتا ہے جو اُس کی راہ میں اس طرح صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں جیسے کہ ایک پختہ، سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہو۔
إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفًّا كَأَنَّهُم بُنْيَانٌ مَّرْصُوصٌ
بیشک اللہ اُن لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اُس کی راہ میں صف بستہ ہو کر اس طرح لڑتے ہیں جیسے وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہوں
(سورۃ الصف، آیت 4)
آپریشن کی روحانی ابتدا:
ذرائع کے مطابق، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے آپریشن کے آغاز سے قبل نماز فجر کی امامت کی اور سورہ الصف کی تلاوت کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے کامیابی کی دعا مانگی۔
کارروائی کی تفصیل:
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق ہفتہ کی صبح کیے گئے اس فوجی حملے میں بھارت کے سات حساس فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں نمایاں مقامات یہ ہیں:
پٹھان کوٹ ایئربیس
اُدھم پور ایئربیس
گجرات (بھارت)
راجستھان ایئربیس
براہموس میزائل کا ذخیرہ
جوابی حملے کی نوعیت:
یہ حملہ بھارتی جارحیت کے جواب میں کیا گیا جس میں ایک رات قبل بھارت نے پاکستان کے متعدد علاقوں پر میزائل داغے تھے۔ اس کے باوجود پاک فضائیہ کے تمام اثاثے محفوظ رہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ بھارت نے نور خان ایئربیس (راولپنڈی)، مرید (چکوال)، اور شورکوٹ (جھنگ) پر ایئر ٹو گراؤنڈ میزائل حملے کیے، تاہم پاک فضائیہ نے تمام اثاثوں کو محفوظ رکھا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان ہر حملے کا منہ توڑ جواب دے گا، اور مزید انکشاف کیا کہ بھارت نے افغانستان میں بھی میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔