سینیٹ اور قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس آرمی ایکٹ ترامیم کے حوالے سے اہم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

National-Assembly-
National-Assembly-

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں آج منعقد ہونے والے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے دونوں اجلاس آرمی ایکٹ ترمیم کا مسوّدہ پیش کیے جانے کے حوالے سے اہم ہیں۔

آرمی ایکٹ کے ساتھ ساتھ ائیر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم بھی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اِن کیمرا اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔ اجلاس کے دوران تینوں ایکٹس کی منظوری دی جائے گی۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو تینوں ایکٹس پر آگہی دیں گے جس کے بعد قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی تینوں ایکٹس کی توثیق کرے گی۔

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی توثیق کے بعد تینوں ایکٹس کو منظوری کے لیے سینیٹ میں پیش کیا جائے گا جہاں سے منظوری کے بعد قومی نوعیت کا مسئلہ مکمل طور پر حل ہونے کی توقع ہے۔ آرمی ، نیوی اور ائیر فورس ایکٹ ترامیم نافذ العمل ہوں گی۔

تحریکِ انصاف کی حکومت نے تینوں ترامیم تیار کیں جس پر مسلم لیگ (ن) نے غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی نے پارلیمانی طریقہ کار اختیار کرنے کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا۔

مسلم لیگ (ن) کی حمایت اور پیپلز پارٹی کے تحفظات کے بعد جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور امیر جماعت اسلامی کی طرف سے تینوں ایکٹس پر حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تحریکِ انصاف کی حکومت اور مسلم لیگ (ن) دونوں پر آرمی ایکٹ ترمیم میں پارلیمانی طریقہ کار نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تین روز قبل  اپنے پیغام میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت اور ن لیگ پارلیمانی طریقہ کار نظر انداز کرتے ہوئے ایک بل منظور کروانا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  حکومت اور ن لیگ پر پارلیمانی طریقہ کار نظر انداز کرنے کا الزام

Related Posts