امریکی ڈالر تین سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Dollar plummets to lowest level since 2022 after Trump's threats to oust Fed Chief
FILE PHOTO

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیڈرل ریزرو (مرکزی بینک) کے چیئرمین جیروم پاول پر شدید تنقید اور انہیں برطرف کرنے کی دھمکیوں کے بعد امریکی ڈالر تین سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

اس صورتحال نے امریکی معیشت پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متزلزل کر دیا اور مرکزی بینک کی خودمختاری پر سوالات کھڑے کر دیے۔

ٹرمپ نے پیر کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں چیئرمین جیروم پاول کو “بڑا ناکام شخص” قرار دیا اور شرح سود کو فوراً کم کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس بیان کے بعد امریکی ڈالر کی قدر عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں 97 اعشاریہ 923 تک گر گئی جو مارچ 2022 کے بعد کی سب سے کم سطح ہے۔ سوئس فرانک کے مقابلے میں بھی ڈالر ایک دہائی کی کم ترین سطح پر آ گیا۔

ٹرمپ کے ریمارکس کے بعد یورو کی قدر بڑھ کر 1 اعشاریہ 15 ڈالر ہو گئی، جب کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جیروم پاول کو برطرف کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

معاشی مشیر کیون ہیسٹ نے کہا کہ امریکی معیشت میں یہ بے یقینی اس وقت پیدا ہوئی جب صدر ٹرمپ نے شرح سود کی پالیسیوں پر فیڈ پر برہمی کا اظہار کیا اور پاول کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مختلف مالیاتی مارکیٹس کی تعطیلات کے باعث بھی کاروباری سرگرمیوں میں سستی دیکھنے کو ملی۔

میزوحو بینک کے ماہر معاشیات وشنو وارتھن نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ پاول براہ راست صدر کو جواب دہ نہیں ہوتے، اس لیے انہیں برطرف نہیں کیا جا سکتابلکہ اس کے لیے ایک قانونی عمل درکار ہوتا ہے تاہم وارتھن کے مطابق صدر کسی نہ کسی طرح فیڈ کی خودمختاری کو متاثر کرنے کے لیے اقدامات ضرور کر سکتے ہیں۔

کموڈیٹی فیوچرز ٹریڈنگ کمیشن کے مطابق 15 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے میں سرمایہ کاروں نے جاپانی ین میں ریکارڈ حد تک سرمایہ کاری کی، جو مارکیٹ کے رجحان میں بڑی تبدیلی کا اشارہ ہے۔ امریکی ڈالر ین کے مقابلے میں بھی سات ماہ کی کم ترین سطح 140 اعشاریہ 66 پر آ گیا۔

Related Posts